واشنگٹن (17 نومبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ روس سے کاروبار کرنے والے ممالک سخت پابندیوں کا سامنا کریں گے۔روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ ریپبلکنز روس کے ساتھ تجارت کرنے والے ممالک پر پابندیوں کا بل تیار کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ریپبلکن ارکان ایسی قانون سازی پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت روس کے ساتھ کاروبار کرنے والے کسی بھی ملک پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔انھوں نے کہا کہ ایران کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’یہ تجویز میں نے ہی پیش کی تھی، جو بھی ملک روس کے ساتھ کاروبار کرے گا اس پر بہت سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی، وہ اس میں ایران کو بھی شامل کر سکتے ہیں۔‘‘روسی اسکندر میزائل سے سفارتخانے کو نقصان، آذربائیجان نے روسی سفیر کو سخت احتجاج ریکارڈ کرا دیاروس کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے سے کئی طرح کے وسیع اثرات مرتب ہوں گے، جن میں امریکا کے کچھ اتحادی بھی متاثر ہوں گے، اور اس سے روس اور اس کی کمزور معیشت پر دباؤ مزید بڑھ جائے گا۔جب ایک رپورٹر نے ٹرمپ سے پوچھا کہ کیا روس اور پیوٹن پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے کانگریس کے لیے قانون سازی کا وقت آ گیا ہے، تو ٹرمپ نے جواب دیا ’’ہاں، میں نے سنا ہے کہ وہ ایسا کر رہے ہیں، اور یہ میرے لیے ٹھیک ہے۔‘‘یاد رہے کہ ٹرمپ نے کئی مہینوں تک روس کے خلاف نئی پابندیوں کے نفاذ میں تاخیر کی تھی، تاہم 22 اکتوبر کو انھوں نے روس کی دو سب سے بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ اور لکوئل پر آخرکار نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر ہی دیا۔انرجی اینڈ کلین ایئر ریسرچ سینٹر کے مطابق روس کے بڑے انرجی خریداروں میں ایک چین ہے، جو کوئلے اور خام تیل کی خریداری میں سب سے آگے ہے، جب کہ ترکی روسی تیل کی مصنوعات کا بڑا خریدار ہے، اور یورپی یونین مائع قدرتی گیس اور پائپ لائن گیس کی سب سے بڑی خریدار ہے۔