سزائے موت کے فیصلے پر شیخ حسینہ واجد کا رد عمل

Wait 5 sec.

نئی دہلی (17 نومبر 2025): بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے سزائے موت کے فیصلے پر رد عمل میں کہا ہے کہ انھیں اس کی پروا نہیں ہے۔بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کی جانب سے سزائے موت ملنے کے بعد شیخ حسینہ نے کہا ’’الزامات جھوٹے ہیں اور ایسے فیصلوں کی مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے۔‘‘شیخ حسینہ نے کہا ہماری حکومت صورت حال پر قابو کھو بیٹھی تھی، جو ہوا اسے شہریوں پر منصوبہ بندی کے تحت حملہ نہیں کہا جا سکتا۔ڈھاکا، بنگلادیش میں ایک خصوصی ٹریبونل نے مفرور رہنما شیخ حسینہ واجد کو ان کی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال کے طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کو پرتشدد طور پر دبانے پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا ہے۔طلبہ پر وحشیانہ کریک ڈاؤن، شیخ حسینہ واجد کو عدالت نے سزائے موت کا حکم سنا دیااے ایف پی نیوز ایجنسی کو جاری کیے گئے ایک بیان میں شیخ حسینہ نے عدالتی فیصلوں کو سیاست زدہ قرار دیا۔ انھوں نے بھارت سے اپنے بیان میں کہا ’’میرے خلاف سنائے گئے فیصلے ایک ایسے جعلی ٹربیونل نے دیے ہیں جو ایک غیر منتخب حکومت نے قائم کیا ہے اور وہی اس کی صدارت بھی کر رہی ہے، جس کے پاس کوئی جمہوری مینڈیٹ نہیں ہے۔ یہ فیصلے جانب دار اور سیاسی بنیادوں پر کیے گئے ہیں۔‘‘مفرور رہنما نے مزید کہا ’’مجھے اپنے مخالفین کا سامنا کرنے کا خوف نہیں، بشرطے کہ وہ ایک باقاعدہ ٹربیونل ہو جہاں شواہد کو منصفانہ طور پر پرکھا اور جانچا جا سکے۔‘‘