ہم جانتے تھے کہ فیصلہ کیا ہوگا، شیخ حسینہ واجد کے بیٹے کا بیان

Wait 5 sec.

ڈھاکا (17 نومبر 2025): بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے نے عدالتی فیصلے کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم جانتے تھے کہ فیصلہ کیا ہوگا۔‘‘سابق حکومت کے مشیر رہنے والے سجیب واجد نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ’’میری والدہ بھارت میں محفوظ ہیں۔‘‘ 5 اگست 2024 کو شیخ حسینہ کا فوجی طیارہ غازی آباد کے ہندن ایئربیس پر اس وقت اترا تھا جب وہ بنگلادیش میں ہونے والے زبردست احتجاج کے خوف سے فرار ہو گئی تھیں۔اس سے قبل بھی سجیب واجد نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ فیصلہ کیا ہوگا اور انھیں موت کی سزا سنائی جائے گی۔ لیکن انھوں نے کہا کہ حسینہ ہندوستان میں محفوظ ہیں اور ان کی حفاظت ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کرے گی۔سزائے موت کے فیصلے پر شیخ حسینہ واجد کا رد عملبنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے، اُن کی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال طلبہ کی قیادت میں ہونے والے احتجاج پر پرتشدد کریک ڈاؤن کیا گیا تھا، عدالت نے قرار دیا کہ وہ مظاہروں کو سختی سے کچلنے کی ’’اصل منصوبہ ساز اور مرکزی معمار‘‘ تھیں، جن میں لگ بھگ 1,400 افراد ہلاک ہوئے۔سزائے موت ملنے کے بعد شیخ حسینہ نے کہا ’’الزامات جھوٹے ہیں اور ایسے فیصلوں کی مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے کہا ہماری حکومت صورت حال پر قابو کھو بیٹھی تھی، جو ہوا اسے شہریوں پر منصوبہ بندی کے تحت حملہ نہیں کہا جا سکتا۔