سزائے موت پر شیخ حسینہ کا سخت رد عمل آیا سامنے، بنگلہ دیش نے ہندوستان سے حسینہ کو واپس بھیجنے کا کیا مطالبہ

Wait 5 sec.

بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے شیخ حسینہ کو سزائے موت سنائی ہے۔ اس فیصلے کے بعد بنگلہ دیش کی حکومت نے ہندوستان سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ شیخ حسینہ کی حوالگی کا یہ مطالبہ عدالت کے فیصلے کی بنیاد بنا کر بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے ہندوستان سے کیا ہے۔ محمد یونس کی عبوری حکومت نے ہندوستان سے کہا ہے کہ ’’ٹربیونل کے آج کے فیصلے میں شیخ حسینہ اور اسد الزماں خان کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور سزا سنائی گئی ہے۔ ہم ہندوستان حکومت سے ان دونوں کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہیں بنگلہ دیش کے افسران کے حوالے کر دیا جائے۔ دونوں ممالک کے درمیان موجود حوالگی معاہدہ کے مطابق ہندوستان اس کی پاسداری کرے۔‘‘Bangladesh seeks handover of Sheikh Hasina referring to the extradition treaty between India and BangladeshYunus govt has said India must extradite Sheikh Hasina @Geeta_Mohan and @iindrojit with more details#SheikhHasina #Bangladesh #India #Extradition #Super6 | @Akshita_N pic.twitter.com/v9hlpCFRzL— IndiaToday (@IndiaToday) November 17, 2025دوسری جانب بنگلہ دیش کی عدالت کے فیصلہ پر شیخ حسینہ کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے خلاف آیا فیصلہ غلط، جانبدارانہ اور سیاست سے متاثر ہے۔ میں خود پر عائد تمام الزامات کو سرے سے خارج کرتی ہوں۔ یہ مقدمہ میری غیر موجودگی میں چلایا گیا ہے۔ مجھے نہ تو اپنے دفاع کا موقع دیا گیا اور نہ ہی پسند کے وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی گئی۔ یہ فیصلہ ایسے ٹریبونل نے دیا ہے، جسے ایک غیر منتخب حکومت چلا رہی ہے اور جس کے پاس عوام کا کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔ لوگ جانتے ہیں کہ یہ پورا معاملہ اصل واقعات کی تحقیقات نہیں، بلکہ عوامی لیگ کو نشانہ بنانے کی کوشش ہے۔شیخ حسینہ کا یہ بھی کہنا ہے یونس حکومت میں پولیس کا نظام کمزور ہو گیا ہے، عدالتی نظام بھی کمزور ہو گیا ہے۔ عوامی لیگ کے حامیوں اور اقلیتوں پر حملے میں اضافہ ہوا ہے۔ خواتین کے حقوق صلب کیے جا رہے ہیں۔ بنیاد پرستوں کا اثر بڑھتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر یونس کو کسی نے منتخب نہیں کیا ہے۔ بنگلہ دیش کا اگلا انتخاب مکمل طور سے آزادانہ اور منصفانہ ہونا چاہیے۔بنگلہ دیش کی بین الاقوامی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو سنائی پھانسی کی سزاواضح رہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعلیٰ شیخ حسینہ کو پیر (17 نومبر) کو 2 الزامات میں قصوروار پایا گیا ہے اور موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ ڈھاکہ کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے شیخ حسینہ کو قتل کے لیے اکسانے اور قتل کا حکم دینے میں قصوروار مانا ہے۔ ٹریبونل نے انہیں 2024 کی طلبہ تحریک کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا ہے۔ عدالت نے دوسرے ملزم اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کو بھی 12 لوگوں کے قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کی بنگلہ دیش میں موجود تمام جائیداد کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔