اسرائیلی ایئربیسز سے فلسطینیوں کو لےجانے والی ایسٹونیا کی کمپنی کی مشکوک پروازوں نے جبری بےدخلی کو بےنقاب کر دیا۔سیکڑوں فلسطینیوں کو ایسٹونیا کی کمپنی کے ذریعے مشکوک طور پر غزہ سے باہر منتقل کیا گیا۔ اسرائیل کی جانب سے جبری بےدخلی کے اقدامات بےنقاب ہونے پر عالمی سطح پر اظہارتشویش کیا جارہا ہے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق ایسٹونیا رجسٹرڈ کمپنی نے فلسطینیوں کو انڈونیشیا، ملیشیا اور جنوبی افریقا بھیجا جس میں فلسطینیوں کے 3گروپ چارٹر فلائٹس کے ذریعے اسرائیلی ایئربیس سے بھیجے گئے۔ ایسٹونیا کی کمپنی اسرائیلی رضاکارانہ ہجرت دیکھنے والے ڈیپارٹمنٹ سے رابطے میں تھی۔کمپنی کا مالک اسرائیلی اور ایسٹونیا کی شہریت رکھتا ہے، کمپنی ایک مشاورتی فرم کےطور پر رجسٹرڈ ہے۔اخبار کے مطابق فلسطینیوں سے چارٹر فلائٹس کےلیے فی کس تقریباً 2ہزار ڈالر تک وصول کیےگئے، اسرائیلی ایئربیسز سے چند ماہ میں کئی چارٹر فلائٹس بیرون ملک بھیجی گئی ہیں، اےآئی کے ذریعے بنائی گئی کمپنی کی ویب سائٹ جرمنی سےچلائی جا رہی ہے۔غزہ سے 153 فلسطینیوں کا چارٹر طیارہ جنوبی افریقہ پہنچنا معمہ بن گیاویب سائٹ پر کوئی فون یا حقیقی پتہ نہیں اور دعویٰ کردہ عالمی شراکت داروں کی فہرست خالی ہے۔ سوشل میڈیالنکس حقیقی صفحات سےنہیں جڑتے، پرانی ویب سائٹ پر ٹیلنٹ گلوبل کا لوگو ہے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق فلسطینیوں کو مخصوص مقامات پر جمع کر کےاسرائیلی ایئربیس لایا جاتا ہے۔ دوسالہ جنگ کے دوران عرب اور بین الاقوامی حکام نے کئی مرتبہ جبری بےدخلی کی وارننگ دی۔