اگر بی جے پی کا بس چلے تو وہ انتخاب کرائے ہی نہیں: سچن پائلٹ

Wait 5 sec.

راجستھان کے ٹونک میں کانگریس رکن اسمبلی سچن پائلٹ نے بہار اسمبلی انتخاب کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتخاب کے دوران لوگوں کے کھاتوں میں 10-10 ہزار روپے ڈالے گئے، لیکن الیکشن کمیشن نے اس پر کسی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی۔ سچن پائلٹ نے سوال اٹھایا کہ کیا کرناٹک انتخاب میں بھی اس طرح کے حالات دیکھنے کو ملیں گے؟ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔کانگریس لیڈر سچن پائلٹ کا کہنا ہے کہ ایس آئی آر کے متعلق راہل گاندھی نے تمام ثبوت پیش کر دیے، لیکن کسی بھی سطح پر کارروائی نہیں کی گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اب راجستھان میں بھی ایس آئی آر کا عمل شروع ہو چکا ہے اور کانگریس کی جانب سے مقرر کردہ بی ایل اے اس عمل پر نگرانی رکھ رہے ہیں۔ سچن پائلٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ راجستھان میں ووٹ چوری جیسا کوئی معاملہ سامنے نہیں آئے گا، لیکن اگر ایسا ہوا تو وہ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کریں گے۔کانگریس لیڈر نے انتا اسمبلی ضمنی انتخاب میں کانگریس کی جیت پر بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جیت کانگریس اور پارٹی کے امیدوار پرمود جین بھایا کے کام اور بھروسے کا نتیجہ ہے۔ سچن پائلٹ کے مطابق بی جے پی نے ضمنی انتخاب میں پوری طاقت جھونک دی تھی، لیکن رائے دہندگان نے کانگریس کو مکمل حمایت دی۔راجستھان میں میونسپل اور پنچایتی راج انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ انتا ضمنی انتخاب ہائی کورٹ کے ذریعہ بی جے پی رکن اسمبلی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد ہوا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ میونسپل اور پنچایتی راج انتخابات بھی ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد ہی کرائے جا رہے ہیں۔ سچن پائلٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’’اگر بی جے پی کا بس چلے تو وہ انتخاب کرائے ہی نہیں۔‘‘