اوٹاوا (19 نومبر 2025): وہ پاکستانی شہری جو مستقبل قریب میں کینیڈا جانے کا ارادہ رکھتے ہیں ان کیلیے اہم ایڈوائزری جاری کر دی گئی تاکہ وہ کسی بھی فراڈ کا شکار ہونے سے بچ جائیں۔امیگریشن، ریفیوجیز اور سٹیزن شپ کینیڈا (آئی آر سی سی) نے لوگوں کو ویزا فراڈ اور مالی نقصان سے بچانے کیلیے ایڈوائزری جاری کی جس میں کہا گیا کہ بطور رہائشی آپ کو کینیڈین قانون کے تحت حقوق اور آزادیاں حاصل ہیں۔واضح رہے کہ مذکورہ ایڈوائزری کینیڈین ہائی کمیشن کے نام پر فراڈ کے انکشاف کے بعد اسلام آباد میں کینیڈین ہائی کمیشن کی وضاحت جاری ہونے کے بعد سامنے آئی۔کینیڈین ہائی کمیشن نے شہریوں کو خبردار کیا کہ کسی شخص نے گوگل میپس پر جعلی نمبر ایڈ کر کے فراڈ کیا ہے اور قونصلر یا ویزا اپائنٹمنٹ کیلیے 250 سے 450 یورو تک وصول کرنے کی کوشش کی۔یہ بھی پڑھیں: کینیڈین ہائی کمیشن کے نام پر فراڈ کا انکشاففیس بک پر جاری ایڈوائزری میں آئی آر سی سی نے واضح کیا کہ ہمارے امیگریشن افسر کبھی بھی ای میل، فون یا بینک ٹرانسفر کے ذریعے ادائیگی نہیں مانگتے، اگر کوئی شخص ہمارا نمائندہ بن کر اس طرح ادائیگی کا مطالبہ کرے تو یہ ایک فراڈ ہے لہٰذا ہمارے پورٹل کے ذریعے صرف آن لائن ادائیگی کریں۔ایڈوائزری میں اس پر بھی توجہ دلائی گئی کہ کینیڈا پہنچنے کے بعد غیر ملکیوں کو درج ذیل اقسام کے فراڈ کا سامنا ہو سکتا ہے:ایسے لوگ جو خود کو کینیڈین حکام ظاہر کریںفشنگ ای میلز یا ٹیکسٹ میسجزکمپیوٹر وائرس سے متعلق دھوکےجعلی انعامات اور مقابلےٹیکس فراڈخود کو محفوظ رکھنے کا طریقہآئی آر سی سی نے مزید کہا کہ کوئی بھی غیر ملکی شہری کو کینیڈا کی نوکری، ویزا یا مستقل رہائش کی ضمانت نہیں دے سکتا، صرف وہی امیگریشن افسر جو کینیڈا میں یا کینیڈین سفارت خانوں، ہائی کمیشنز اور قونصل خانوں میں تعینات ہیں ویزا جاری کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ایڈوائزری میں واضح کیا گیا کہ ہماری تمام خدمات کی فیسیں دنیا بھر میں یکساں ہیں، مقامی کرنسی میں ادائیگی سرکاری زرِ مبادلہ کی شرح کے مطابق ہوتی ہے مگر مقدار وہی ہوتی ہے جو کینیڈین ڈالر میں مقرر ہے۔ادارے نے امیگریشن فیس سے متعلق محفوظ آن لائن ادائیگی کے طریقوں پر بھی زور دیا اور کہا کہ ادائیگی صرف سرکاری ویب سائٹ پر دی گئی ہدایات کے مطابق کی جائے۔درخواست گزار درج ذیل علامات دیکھ کر فراڈ کو پہچان سکتے ہیں:ذاتی بینک اکاؤنٹ میں رقم جمع کروانابغیر مناسب نوٹس کے فوری ادائیگی کا مطالبہ کرناپری پیڈ کریڈٹ کارڈز، ویسٹرن یونین، منی گرام، گفٹ کارڈز یا اسی طرح کی خدمات کے ذریعے ادائیگیبقایا فیس نہ دینے پر گرفتاری، ملک بدری یا خاندان کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاںخصوصی رعایتیں یا تیز رفتار پروسیسنگ کا جھانسہ دینافری ای میل سروسز جیسے ہاٹ میل، جی میل یا یاہو، یا سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرناایڈوائزری کے آخر میں غیر ملکی شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع متعلقہ حکام کو دیں۔