واشنگٹن (19 نومبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف وائٹ ہاؤس میں نہ صرف سعودی ولئ عہد محمد بن سلمان کا شان دار استقال کیا، ان کو ایک شایان شان عشائیہ دیا، بلکہ انھیں مستقبل کا سعودی بادشاہ بھی کہا۔وائٹ ہاؤس اوول آفس میں امریکی صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر امریکی صدر نے کہا ولی عہد کی آمد پر مجھے بے حد خوشی ہے، محمد بن سلمان مستقبل کے بادشاہ ہیں۔ٹرمپ نے کہا ’’سعودی فرماں روا سے میرے بہت اچھے تعلقات ہیں، ان سے بھی میں نے کہا کہ آپ کے بیٹے بہت قابل ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، اس سرمایہ کاری کو مزید بڑھائیں گے، سعودی عرب سے سرمایہ کاری کا مطلب وال اسٹریٹ میں پیسہ آنا ہے۔محمد بن سلمان کے لیے ٹرمپ کے عشائیے میں رونالڈو، ایلون مسک بھی شریکامریکی صدر نے کہا ایک سال پہلے امریکا مردہ تھا اور آج اہم ملک بن گیا ہے، میرے بعد ایک سال میں 21 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، بائیڈن انتظامیہ نااہل تھی، 4 سال میں بھی اتنی سرمایہ کاری نہیں آئی، اس دور میں امریکی تاریخ کی بدترین مہنگائی ہوئی، بائیڈن نے پیٹرولیم اور گیس ذخائر کو بھی تباہ کر دیا تھا، جنھیں اب ہم دوبارہ بنا رہے ہیں۔سعودی عرب سے تعلقات کے اس اہم موقع پر انھوں نے ایران پر حملے کا بھی خصوصی ذکر کیا، اور کہا کہ ایران پر حملے کی تیاری 22 سال سے جاری تھی لیکن کسی نے حملہ نہیں کیا، سال میں تین بار ایران پر حملے کی تیاری کی جاتی تھی لیکن پھر اجازت نہیں ملتی تھی، ہم نے حملہ کر کے ایران کی ایٹمی صلاحیت کو ختم کر دیا ہے، ایسا پہلے کسی صدر نے نہیں کیا۔