’بی جے پی حکومت نے اقلیتی نشستوں کی حد بندی من مانی طور پر کی‘، اشوک گہلوت کا ردعمل

Wait 5 sec.

راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت ان دنوں اپنے آبائی ضلع جودھ پور کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اتوار کو جودھ پور سرکٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کے دوران گہلوت نے کئی سیاسی مسائل پر کھل کر بیان دیا۔ میونسپل کارپوریشن اور بلدیاتی انتخاب کے متعلق کی گئی حد بندی پر بی جے پی حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے حد بندی کو مکمل طور پر من مانی اور متعصبانہ کارروائی قرار دیا۔ حد بندی کے ذریعہ اقلیتوں کے ساتھ حکومت کا رویہ متعصبانہ ہے۔واضح رہے کہ حال ہی میں راجستھان کانگریس نے ضلعی صدور کا اعلان کیا ہے۔ اشوک گہلوت نے تمام نو منتخب صدور کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے متحد رہنا ہی جیت کا راستہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنان اگر متحد ہو کر کام کریں، تو آنے والے وقت میں شاندار نتائج سامنے آئیں گے۔ اس دوران اشوگ گہلوت نے بھجن لال شرما کی حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ریاست میں ہوئی حد بندی مکمل طور پر من مانی اور جانبدارانہ ہے۔سابق وزیر اعلیٰ نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس بار جو حد بندی کی گئی ہے، اس میں واضح طور پر نظر آتا ہے کہ اقلیتوں کے نشستوں کو کس طرح سے متاثر کیا جائے۔ یہ حد بندی ان کی دادا گیری کی ایک مثال ہے، حکومت نے اپنی مرضی سے مکمل حد بندی کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اس طرح کا کھیل عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔ کانگریس اس مسئلہ پر عوام کے درمیان جائے گی اور حکومت کی غلط پالیسیوں کو بے نقاب کرے گی۔واضح رہے کہ اپنے آبائی ضلع میں قیام کے دوران اشوک گہلوت کئی پروگراموں میں شامل ہوں گے۔ ساتھ ہی جودھ پور ضلع کے کانگریس کارکنان سے ملاقات کر مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ انتا ضمنی اسمبلی انتخاب میں شاندار جیت کے بعد کانگریس لیڈران اور کارکنان کافی پرجوش نظر آ رہے ہیں۔