دہلی میں آلودگی کی صورتحال میں بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ مسلسل بگڑتے حالات کو دیکھتے ہوئے گریپ-4 نافذ کردیا گیا ہے۔ باوجود اس کے بدھ کے روزاے کیو آئی 500 سے تجاوز کر گیا ہے۔ آلودگی کنٹرول بورڈ (پی سی بی) کے مطابق ہوا میں پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی سطح میں بہتری نہیں آ رہی ہے، اس لیے ہوا مزید کچھ دنوں تک صاف نہیں ہو گی۔ اس کے علاوہ درجہ حرارت میں بھی گراوٹ جاری رہے گی۔آج کا درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 26 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 12 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔ اس طرح صبح و شام دھند اور کہرے کا اثر رہے گا۔ وہیں ہوا کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے فضائی آلودگی میں کوئی بہتری کی امید نہیں ہے۔ اس لیے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔گیس چیمبر بن گئی راجدھانی، سانس لینا ہوا مشکل، اے کیو آئی پہنچا 722، گریپ 3 بھی بے اثر قومی راجدھانی دہلی میں اے کیو آئی تقریباً 388 ہے، جوکہ ابھی خطرے کے زون میں ہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اے کیو آئی 500 سے تجاوز کر چکا ہے۔ پی ایم 2.5، 269 اور پی ایم 10، 353 تک پہنچ چکے ہیں جوکہ خطرے کے نشان کو پار کرچکے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت ہے جب راجدھانی میں گریپ -4 نافذ ہے۔ ماہرین کے مطابق آئندہ چند روز میں فضائی آلودگی کی صورتحال بہتر ہوتی نظر نہیں آرہی ہے، لہٰذا بچوں اور عمر دراز لوگوں کو گھروں میں ہی رکھیں۔ قوانین پر عمل کرنے کی کوشش کریں اور آلودگی کو کم کرنے میں اہم رول ادا کرنے والے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔ادھرشمالی ہندوستان سمیت راجدھانی دہلی میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 26 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہوائیں 5 سے 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔ شام کو سردی بڑھے گی اور راتیں اب مزید سرد ہو تی جائیں گی۔دہلی میں سردی بڑھنے لگی، آلودگی کی سطح برقرار، اے کیو آئی ’بہت خراب‘بتادیں کہ موجودہ وقت میں راجدھانی کے لوگوں کو فضائی آلودگی کا سامنا ہے جس میں سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔اس صورتحال میں دہلی حکومت نے گروپ 4 میں طاق-جفت فارمولا لاگو کیا ہے۔ حالانکہ موجودہ صورتحال میں اس سے بھی کوئی راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔ لہذا ڈاکٹروں کے مطابق یہ ضروری ہے کہ آپ اپنی صحت کے بارے میں چوکس رہیں اور زیادہ سے زیادہ گھر کے اندر رہنے کی کوشش کریں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے ہفتے بارش کی کوئی پیش گوئی نہیں ہے، اس لیے آلودگی سے راحت کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔