اترپردیش کے مؤ ضلع کی گھوسی اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے سدھاکر سنگھ کا انتقال ہو گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر اس کی اطلاع دی۔ 60 سالہ سدھاکر سنگھ کو دو روز قبل سینے میں درد کی شکایت کے بعد لکھنؤ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ ایم ایل اے کے انتقال سے سماج وادی پارٹی سمیت سیاسی حلقوں میں صدمے کی لہر دوڑ گئی ہے۔घोसी विधानसभा से समाजवादी पार्टी के विधायक श्री सुधाकर सिंह जी का निधन, अत्यंत दुःखद !ईश्वर उनकी आत्मा को शांति दें।शोक संतप्त परिजनों को यह असीम दुःख सहने का संबल प्राप्त हो।भावभीनी श्रद्धांजलि ! pic.twitter.com/9N0njyJwlA— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) November 20, 2025سدھاکر سنگھ کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ایس پی نے ایکس پر لکھا کہ گھوسی سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے سدھاکر سنگھ کا انتقال انتہائی دل دہلا دینے والا ہے۔ ان کے بے وقت انتقال سے ان کے خاندان، حامیوں اور سماج وادی پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ ایشور ان کی روح کو سکون عطا کرے۔گھوسی کی جیت ’انڈیا اتحاد‘ کے لیے ایک اہم پیغامبتادیں کہ سدھاکر سنگھ 2022 کے گھوسی اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کو سخت مقاملے میں شکست دے کر فتح کا پرچم لہرانے والے اہم چہرہ تھے۔ یہ ضمنی انتخاب کافی سرخیوں میں تھا جس میں سماجوادی پارٹی انتہائی سخت مقابلے میں بی جے پی کو پٹخنی دی تھی۔ سدھاکر سنگھ طویل عرصے سے اس خطے میں سرگرم تھے اور وہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر مانے جاتے تھے۔سدھاکر سنگھ مؤ ضلع میں پیدا ہوئے تھے اور وہ طویل عرصے سے دیہی مسائل پر کھل کر آواز اٹھا رہے تھے۔ گھوسی ضمنی انتخاب میں ان کی جیت نے پوروانچل میں سماج وادی پارٹی کو مضبوط کیا تھا۔ وہ کسانوں اور دلت برادری میں بہت مقبول تھے۔ ان کے انتقال گھوسی اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب کا عمل شروع ہونے کا امکان ہے، جو ایک بار پھر سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلے کا میدان بن سکتا ہے۔