محمد بن سلمان خاشقجی کے قتل کے بارے میں کچھ نہیں جانتے، ڈونلڈ ٹرمپ

Wait 5 sec.

واشنگٹن (19 نومبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں ’’کچھ نہیں جانتے۔‘‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے عملی حکمران کا وائٹ ہاؤس میں شان دار خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو 2018 میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔ٹرمپ نے اس قتل پر سعودی ولئ عہد کا دفاع کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’چیزیں ہو جاتی ہیں‘‘۔ منگل کے روز جب اوول آفس میں ایک صحافی نے خاشقجی کے قتل سے متعلق سوال کیا تو ٹرمپ نے سخت ردعمل دیا اور کہا ’’آپ ایسے شخص کا ذکر کر رہے ہیں جو بہت متنازع تھا، بہت سے لوگ اس شخص کو پسند نہیں کرتے تھے۔ چاہے آپ اسے پسند کریں یا نہ کریں، ایسے واقعات ہو جاتے ہیں۔‘‘ٹرمپ نے مزید کہا ’’لیکن انھیں (ولی عہد کو) اس کے بارے میں کچھ نہیں معلوم تھا۔ آپ کو ہمارے مہمانوں کو شرمندہ نہیں کرنا چاہیے۔‘‘سعودی عرب امریکا میں 1 کھرب ڈالر سرمایہ کاری کرے گا، محمد بن سلمانجمال خاشقجی کے قتل کے بعد یہ ولی عہد کا امریکا کا پہلا دورہ تھا، محمد بن سلمان نے بھی کہا کہ سعودی عرب نے قتل کی تحقیقات کے لیے ’’تمام درست اقدامات‘‘ کیے، اور واقعے کو ’’تکلیف دہ‘‘ اور ’’بہت بڑی غلطی‘‘ قرار دیا۔واضح رہے کہ ٹرمپ کا یہ تبصرہ 2021 کی امریکی انٹیلیجنس کی رپورٹ سے متصادم نظر آتا ہے، جس میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ ولی عہد نے اس کارروائی کی منظوری دی تھی۔منگل کے روز خاشقجی کی بیوہ نے ولی عہد سے اپنے شوہر کے قتل پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، قتل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس کی ’’کوئی توجیہ ممکن نہیں‘‘۔ واشنگٹن ڈی سی کے علاقے میں رہائش پذیر سیاسی پناہ حاصل کرنے والی حنان الاتر خاشقجی نے ایکس پر لکھا: ’’ولی عہد نے کہا کہ وہ افسوس محسوس کرتے ہیں، تو پھر انھیں مجھ سے مل کر معذرت کرنی چاہیے اور میرے شوہر خاشقجی کے قتل کا ازالہ کرنا چاہیے۔‘‘یاد رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر 2018 کو ترکیہ کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے سے لاپتا ہو گئے تھے، جس کے بعد ان کو قتل کیے جانے کی تصدیق ہوئی تھی۔ بعد ازاں سعودی عرب کی جانب سے اس بات کا اعتراف کیا گیا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں واقع قونصل خانے میں لڑائی کے دوران ہلاک ہوئے۔