چین کا جاپان کے خلاف ایک اور اقدام

Wait 5 sec.

سفارتی کشیدگی بڑھنے پر چین نے جاپان کے خلاف ایک اور اقدام اٹھانے کا اعلان کر دیا۔جاپانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازعہ بڑھنے پر جاپانی سمندری غذا کی تمام درآمدات پر دوبارہ پابندی لگا دے گا۔جاپانی پبلک براڈکاسٹر NHK اور Kyodo نیوز ایجنسی نے بدھ کے روز کہا کہ سمندری غذا پر پابندی چین کی جانب سے اس ماہ کے شروع میں جاپانی سمندری مصنوعات پر سے درآمدی پابندیاں اٹھانے کے بعد لگائی گئی، جو بیجنگ کی جانب سے 2023 میں جاپان کے تباہ شدہ فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ سے ٹریٹڈ تابکار پانی کے سمندر میں چھوڑنے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔چین نے سفارتی کشیدگی کےدوران جاپانی فلموں کی ریلیز معطل کر دی۔چینی میڈیا کے مطابق جاپانی فلموں کی ریلیز ملتوی کرنے کا فیصلہ محتاط حکمت عملی ہے۔ 2 جاپانی اینی میٹڈ فلمیں چین میں شیڈول کے مطابق ریلیز نہیں ہوں گی۔جاپانی فلموں کی ریلیز مؤخر کرنے کا فیصلہ چینی عوامی جذبات کے باعث کیا گیا۔ جاپانی وزیراعظم کےمتنازع بیان کےبعددونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔چینی ٹی وی کا کہنا ہے کہ جاپانی وزیراعظم کے اشتعال انگیز بیان سے چینی عوام متاثر ہوئے۔بیجنگ نے چین میں اپنے شہریوں کو اپنی حفاظت کے بارے میں خبردار کر دیا ہے، اور ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔روئٹرز کے مطابق تائیوان سے متعلق تنازع پر جاپان نے چین میں موجود اپنے شہریوں کو حفاظت کے اضافی اقدامات کرنے اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔