کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کی اجازت دیدی

Wait 5 sec.

کینیڈین حکومت نے 23نومبر کو خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کی اجازت دیدی۔ خالصتان ریفرنڈم اوٹاوا کی بلنگز اسٹیٹ نیشنل ہسٹورک سائٹ پر ہو گا۔ریفرنڈم کے لیے امریکا، یورپ اور دیگر ممالک سے ہزاروں سکھ کینیڈا پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کی اجازت پر سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے خیرمقدم کیا ہے۔گرپتونت سنگھ کا کہنا ہے کہ خالصتان ریفرنڈم بھارتی پنجاب کو آزادی دلانے کا ایک قانونی اور جمہوری عمل ہے ریفرنڈم کی  منظوری سکھوں کے جمہوری اور پُرامن اظہاررائے کے حق کی توثیق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 23نومبر کا ریفرنڈم سکھ قوم کے حق خودارادیت کیلئے اہم مرحلہ ہے، 24نومبر کو سکھ کمیونٹی جمہوری طریقہ ووٹ سے اپنے سیاسی حق کا اظہار کرے گی، خالصتان ریفرنڈم ایک پُرامن اور مکمل طور پر قانونی عمل ہے۔رہنما نے کہا کہ بلنگز اسٹیٹ جیسے قومی تاریخی مقام کی منظوری سکھ کمیونٹی کےجمہوری طرز عمل پراعتمادکی علامت ہے سکھ ووٹرز 23نومبر کو بلنگز اسٹیٹ پہنچیں اور پُرامن، جمہوری انداز میں ووٹ ڈالیں۔