چنئی: نیشنل پریس ڈے کے موقع پر وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اتوار کے روز میڈیا کی آزادی کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں صحافت کی ذمہ داری پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے یہ بات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک سخت لہجے میں لکھی گئی اپنی پوسٹ میں کہی، جس میں انہوں نے میڈیا کو ’جمہوریت کی آخری دفاعی صف‘ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے حالیہ سیاسی ماحول میں کئی ایسے ادارے موجود ہیں جنہیں، ان کے مطابق، مرکز کی حکومت نے یا تو کمزور کر دیا ہے یا ان پر عملی طور پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ ایسے حالات میں آزاد میڈیا کا وجود نہ صرف ضروری ہے بلکہ ناگزیر ہو جاتا ہے، کیونکہ یہی وہ قوت ہے جو اقتدار کے دباؤ کے باوجود جمہوری اقدار کو زندہ رکھتی ہے۔وزیر اعلیٰ اسٹالن نے ان صحافیوں کی دل سے ستائش کی جو دھمکیوں، سیاسی دباؤ، قانونی ہتھکنڈوں اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوششوں کے باوجود عوامی اہمیت کے مسائل پر بلا جھجک رپورٹنگ کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کی یہی بے خوف روش جمہوریت کی روح کو قائم رکھتی ہے اور عوام کو حقیقی صورتحال سے آگاہ کرتی ہے۔اپنی پوسٹ میں اسٹالن نے اس بات پر زور دیا کہ صحافت کا کام اکثر نہایت چیلنج بھری صورتِ حال میں انجام پاتا ہے۔ زمینی حقائق تک رسائی، طاقتور حلقوں کی ناراضگی مول لینے کا خطرہ، اور مختلف طرح کی معاشرتی و سیاسی رکاوٹیں صحافیوں کے راستے میں مستقل حائل رہتی ہیں۔ اس کے باوجود، وہ اپنے فرض کو نبھاتے ہوئے حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر میڈیا کی نگرانی، جانچ پڑتال اور سوال پوچھنے کی روایت کمزور پڑ جائے تو جمہوری نظام کی کارکردگی پر شدید منفی اثرات پڑیں گے۔ اسی لیے ایک آزاد، متحرک اور زندہ میڈیا صرف ایک نظریاتی ضرورت نہیں بلکہ عملی تقاضہ ہے، کیونکہ یہی عوام کو وہ معلومات فراہم کرتا ہے جن کی بنیاد پر وہ اپنی سیاسی اور سماجی رائے قائم کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ اسٹالن نے متنبہ کیا کہ پریس کی آزادی پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق، یہ آزادی ہر قیمت پر محفوظ رکھی جانی چاہیے، کیونکہ یہی آئین کی روح کو زندہ رکھنے اور شہریوں کو باخبر رکھنے کا واحد راستہ ہے۔