سوشل میڈیا پر ان دنوں فراڈ کا نیا کھیل شروع ہوگیا ہے۔ اس میں جعلساز پہلے دوستی کرتے ہیں، انہیں مہنگے تحائف کی لالچ دیتے ہیں اور پھر بلیک میل کرکے رقم اینٹھتے ہیں۔ تازہ معاملہ اتر پردیش کا ہے، جہاں ایک لڑکی سائبر فراڈ کا شکار ہو ئی۔’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق اس سال چھٹھ پوجا کے دن اتر پردیش کے ایک چھوٹے سے شہر میں نینا (فرضی نام) کو ایک نامعلوم انسٹا گرام صارف کا پیغام آیا۔ پہلے تو اس نے اسے نظر انداز کیا لیکن شام کو وہی شخص میسیج کرنے لگا۔ اس نے اپنا تعارف لندن میں رہنے والے ایک مشہور ڈاکٹر خان کے طور پر کرایا۔ اس نے کہا کہ وہ پاکستانی ہے اور چین سے ایم بی بی ایس کرنے کے بعد لندن میں ڈاکٹری کرتا ہے۔نینا یہ جان کر خوش ہوگئی کہ بیرون ملک رہنے والے ایک شخص نے اسے میسج کیا ہے۔ تین دن تک انسٹا گرام پر بات ہوئی، پھر واٹس ایپ پر چیٹنگ شروع ہوگئی۔ ڈاکٹر خان نے بارہار ویڈیو کال کے لیے کہا لیکن اپنا چہرہ کبھی نہیں دکھاتا تھا۔ وہ کہتا تھا کہ نیٹ ورک خراب ہے۔ 5 دن بعد اچانک اس نے شادی کی پیشکش کر دی جس پر نینا نے صاف انکار کر دیا۔ نینا صرف دوستی تک محدود رہنا چاہتی تھی۔فراڈ کا اصل کھیل یہیں سے شروع ہوا۔ ڈاکٹر خان نے کہا کہ ٹھیک ہے، میں تمہیں تحفے بھیجتا ہوں۔ اس نے آئی فون، مہنگے زیورات اور ایک لاکھ روپے کی ساڑیاں خریدنے کی ویڈیوز بھیجیں۔ نینا نے منع کیا اور اپنا پتہ بھی دینے سے انکار کردیا۔ پھر بھی اس نے کہا کہ تحفے ہندوستان بھیج دیئے جائیں گے۔ اگلے دن صبح 7 بجے فون آیا کہ تحائف ممبئی ایئرپورٹ پر ہیں۔پھرنامعلوم نمبر سے واٹس ایپ کال آئی۔ دوسری طرف سے شخص نے اپنا تعارف ممبئی ایئرپورٹ کی ایک افسر کے طور پر کرایا اور کہا کہ اسے پارسل لینے کے لیے 4000 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ جب نینا نے انکار کیا تو اس نے معاملہ سی بی آئی کو بھیجنے کی دھمکی دی۔ نینا گھبرا گئی اور ڈاکٹر خان نے بھی کہا کہ اسے ہندوستانی قوانین نہیں پتا ہیں۔نینا اپنی سونے کی بالیاں بیچنے زیورات کی دکان پر گئی اور دکاندار رقم منتقل کرنے ہی والا تھا کہ اسے بینک سے کال موصول ہوئی۔ بینک نے سمجھایا کہ یہ فراڈ ہے۔ دکاندار نے بالیاں واپس کرکے نینا کو گھر بھیج دیا۔ گھر جاتے ہوئے اسے جعلی سی بی آئی کی طرف سے ایک اور کال موصول ہوئی۔ اس بار نینا نے ڈرنے کی بجائے کہا کہ آجاؤ،میں انتظار کر رہی ہوں۔ پھر اس نے تینوں نمبر بلاک کر دیے۔ نینا نے اپنے گھر والوں کو نہیں بتایا اور نہ ہی پولیس میں شکایت درج کروائی کیونکہ اسے بے عزت ہونے کا ڈر تھا۔