’ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن دو ریاستی حل ضروری ہے‘

Wait 5 sec.

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن دو ریاستی حل کیلئے واضح راستہ بھی چاہتے ہیں۔وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات میں محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم فلسطینیوں اور خطے کےلیے امن چاہتے ہیں ہم ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور ساتھ ساتھ دوریاستی حل کےراستے کی یقین دہانی بھی چاہتے ہیں۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ ایران کے معاملے پر امریکا کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں چاہتےہیں ایران کےساتھ اچھی ڈیل ہو اور خطےمیں امن ہو۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہماری تاریخ کا اہم موقع ہے مستقبل پر کام کر رہے ہیں سرمایہ کاری کےلیے بنیادوں کو مضبوط کر رہے ہیں، امریکا کے ساتھ سرمایہ کاری کےتعلق کو مزید مضبوط بنائیں گے، سرمایہ کاری 600 بلین ڈالر سے بڑھا کر ایک ٹریلین تک لےکر جائیں گے امریکا دنیا کا اہم ملک ہے جس سے تعلقات مزید مضبوط بنائیں گے۔اس موقع پر امریکی صدر نے کہا کہ ابراہیمی معاہدے سے متعلق ہماری مثبت بات چیت ہوئی ہے اور جلد مزید گفتگو ہو گی، سعودی ولی عہد کےساتھ فلسطین کے معاملے پر مختلف آپشنز پر بات ہوئی ہے۔صدر ٹرمپ نے فلسطینی صحافی کی جانب سے سوال پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچھی پیش رفت ہے کہ فلسطینی صحافی بھی پریس کانفرنس میں موجود ہیں۔