غزہ کے لوگ استحکام اور امن کے مستحق ہیں، انتونیو گوتریس

Wait 5 sec.

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگ استحکام اور امن کے مستحق ہیں، غزہ میں دو سال کی تباہ کن جنگ کے بعد بالآخر آگے بڑھنے کا ایک راستہ نظر آ رہا ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ہمیں اس رفتار کو ٹھوس اقدامات میں تبدیل کرنا چاہیے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ سب سے اپیل ہے کہ جنگ بندی کو مستقل امن میں تبدیل کرنے میں مدد کریں، سب مل کر مشرق وسطیٰ کو ہتھیاروں، تباہی سے پاک علاقہ بنا دیں۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ غزہ منصوبے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے قرارداد منظور کر لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل نے غزہ اسٹیبلائزیشن فورس سے متعلق امریکی قرارداد منظور کر لی، قرارداد کے حق میں 13 ووٹ ڈالے گئے اور کسی بھی ملک نے مخالفت نہیں کی، جب کہ چین اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔اجلاس سے خطاب میں امریکی مندوب نے پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور انڈونیشیا کا، غزہ کے لیے مشترکہ کوششوں پر تعاون پر شکریہ ادا کیا۔صدر ٹرمپ کے غزہ پلان کی قرارداد میں فلسطین میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور عبوری حکومتی ڈھانچے کے قیام کے اہم نکات شامل ہیں۔ امریکی مندوب نے کہا کہ ہم سب اکٹھے ہوئے، صورت حال کی سنگینی کا ادراک کیا اور اقدامات کیے، غزہ کے استحکام کے لیے آج کی قرارداد اہم ہے۔حماس نے غزہ کیلیے امریکی منصوبہ مسترد کر دیاحماس نے غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی کو مسترد کر دیا ہے، حماس اور دیگر فلسطینی گروہوں کا کہنا ہے کہ امریکی مسودہ قرارداد غیر ملکی کنٹرول کیلیے راستہ ہموار کرے گا، قرارداد کے تحت غزہ کی حکومت اور تعمیر نو غیر ملکی ادارے کے کنٹرول میں چلی جائے گی۔مزاحمتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ امریکی قرارداد کے تحت فلسطینی خودمختاری ختم ہو جائے گی، بین الاقوامی استحکام فورس کو تعینات کرنا غیر ملکی سرپرستی کے مترادف ہے، قرارداد اسرائیلی قبضے کی جگہ غیر ملکی سرپرستی قائم کرے گا۔