کانگریس رہنما نے بی جے پی کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا

Wait 5 sec.

بھارت راجستھان کے ٹونک میں کانگریس رکن اسمبلی سچن پائلٹ نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا، بہار اسمبلی انتخاب کو لے اُن کا کہنا تھا کہ انتخاب کے دوران لوگوں کے کھاتوں میں 10-10 ہزار روپے ڈالے گئے، لیکن الیکشن کمیشن نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس رکن اسمبلی سچن پائلٹ نے سوال اٹھایا کہ کیا کرناٹک انتخاب میں بھی اس طرح کے حالات دیکھنے کو ملیں گے؟ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے کردار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔رپورٹس کے مطابق کانگریس رہنما نے کہا کہ ایس آئی آر کے متعلق راہل گاندھی نے تمام ثبوت پیش کر دیے، لیکن کسی بھی سطح پر کارروائی نہیں کی گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اب راجستھان میں بھی ایس آئی آر کا عمل شروع ہو چکا ہے اور کانگریس کی جانب سے مقرر کردہ بی ایل اے اس عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔سچن نے امید ظاہر کی ہے کہ راجستھان میں ووٹ چوری جیسا کوئی معاملہ سامنے نہیں آئے گا، لیکن اگر ایسا ہوا تو وہ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا جائے گا۔کانگریس لیڈر نے انتا اسمبلی ضمنی انتخاب میں کانگریس کی جیت پر بھی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جیت کانگریس اور پارٹی کے امیدوار پرمود جین بھایا کے کام اور بھروسے کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ضمنی انتخاب میں پوری طاقت جھونک دی تھی، لیکن رائے دہندگان نے کانگریس کو مکمل حمایت دی۔سچن نے راجستھان میں میونسپل اور پنچایتی راج انتخابات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انتا ضمنی انتخاب ہائی کورٹ کے ذریعہ بی جے پی رکن اسمبلی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد ہوا ہے۔ایران کا بھارتی شہریوں کے لیے ویزا فری انٹری بند کرنے کا اعلانانہوں نے الزام عائد کیا کہ میونسپل اور پنچایتی راج انتخابات بھی ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد ہی کرائے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ”اگر بی جے پی کا بس چلے تو وہ انتخاب کا انعقاد کروائے ہی نہیں۔