ٹرمپ نے پھر دی دھمکی، روس کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممالک کو ملے گی سخت سزا !

Wait 5 sec.

 امریکہ کے صدرڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر روس کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممالک کو بڑی دھمکی دی ہے۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ جو بھی ممالک روس کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں انہیں بہت ہی سنگین سزا کاسامنا کرنا پڑے گا۔ ٹرمپ کی یہ دھمکی روس کی تیل کمپنیوں لوکوئیل اور سرکاری کمپنی روزنیفٹ پر حال ہی میں سخت پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔صدر ٹرمپ نے اتوار کو امریکی پابندیوں میں توسیع کرتے ہوئے روس کے ساتھ کسی بھی قسم کا کاروبار کرنے والے ممالک کو نیا انتباہ جاری کیا۔ انہوں نے یہ عندیہ بھی دیا کہ ایران کو جلد ہی بلیک لسٹ کیا جا سکتا ہے۔ پام بیچ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ریپبلکن قانون ساز ایسے قانون بنا رہے ہیں جن کے تحت اگر کوئی ملک ماسکو کے ساتھ اقتصادی تعلقات جاری رکھتا ہے تو اس پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔روس کی طرف داری کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ’پوتن ہمارے لیے ضروری نہیں‘امریکی صدر نے مزید کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، میں نے یہ تجویز دی تھی، اس لیے جو بھی ملک روس کے ساتھ کاروبار کرتاہے اس پر بہت سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ مجوزہ کارروائی ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے روس کی بڑی تیل کمپنیوں لوکوئیل اور روزنیفٹ پر پابندیوں کو سخت کرنے کے بعد کی گئی ہے، جو 21 نومبر سے نافذ ہونے والی ہیں۔ رپورٹس کی مانیں تو امریکہ میں زیر غور قانون سازی نہ صرف مخالفوں کے خلاف بلکہ ان تمام ممالک کے خلاف بھی ثانوی پابندیوں میں نمایاں اضافہ کر سکتی ہے جن کے منظور شدہ اداروں کے ساتھ کسی بھی قسم کے کاروباری تعلقات ہیں۔دریں اثنا یہ خدشات بھی بڑھ گئے ہیں کہ ایران ممکنہ طور سے امریکہ کے نشانے پر ہے اور جغرافیائی سیاسی ہلچل روس سے آگے بھی پھیل سکتی ہے۔ روس کے ساتھ کاروبار کرنے والے ممالک پرپہلے سے ہی ڈونالڈ ٹرمپ کے تیور سخت نظر آرہے ہیں اور اب تازہ سختی کریملن کی جانب سے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات سے انکار کے بعد سامنے آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنی بات پر اڑے ہوئے ہیں۔