اتر پردیش سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں اس وقت جامع ووٹر لسٹ نظرثانی(ایس آئی آر) مہم جاری ہے جس کی وجہ سے قومی راجدھانی سے ملحق اترپردیش کے نوئیڈا میں بھی یہ کام تیزی سے چل رہا ہے۔اس دوران ایک خاتون ٹیچر کے ذریعہ بی ایل او (بوتھ لیول آفیسر) کے عہدے سے استعفیٰ دینے کامعاملہ سامنے آیا ہے۔سیکٹر -94 واقع گیجھا کے سینئرسیکنڈری اسکول میں تعلیمی خدمات انجام دے رہیں خاتون ٹیچر پنکی سنگھ نے ضلع الیکشن افسر کو تحریر کردہ خط میں صاف طورپر لکھا ہے کہ وہ تعلیم وتربیت اوربی ایل او دونوں ذمہ داریاں ایک ساتھ نبھانے کے قابل نہیں ہیں۔ اس دوران پنکی کا استعفیٰ نامہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہا ہے۔ایس آئی آر کے دباؤ میں بی ایل او کی اموات کا سلسلہ جاری، مدھیہ پردیش میں 2 بی ایل او کا انتقالپنکی نے اپنے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ’’میں یوپی ایس گیجھا سینئرسیکنڈری سیکنڈری اسکول کی اسسٹنٹ ٹیچر ہوں،میرا بی ایل او کا پارٹ نمبر 206 رال ووڈ اسکول ہے، میرے زون میں 1179 رائے دہندگان ہیں،آن لائن میں نے 215 فیڈ کردیئے ہیں،میں اب اپنے ملازمت سے استعفیٰ دے رہی ہوں کیونکہ اب میرے سے یہ کام نہیں ہوگا۔برائے مہربانی آپ مجھے ہدایت دیں کہ میں اپنا سامان (الیکشن کا سامان) کس کو دوں‘‘۔’ایس آئی آر سے منسلک بی ایل او الگ الگ ریاستوں میں خودکشی کر رہے‘، کانگریس کا سنگین الزامغورطلب ہے کہ یہ واردات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ضلع میں ایس آئی آر کاکام تیزی سے چل رہاہے۔ ہفتے کے روز ہی انتظامیہ کی جانب سے ایس آئی آر میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں 60 بی ایل او اور 7 سپروائزروں پر ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ایسے حالات میں اب ایک خاتون ٹیچر کی جانب سے پریشان ہوکر دیاگیااستعفیٰ سرخیوںمیں آگیاہے۔فی الحال اس معاملے پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیاہے۔