حوثی عدالت نے 17 افراد کو سزائے موت سنا دی

Wait 5 sec.

صنعا (24 نومبر 2025): یمن میں حوثی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں 17 افراد کو سزائے موت سنا دی۔حوثیوں کے زیرِ انتظام سبأ نیوز ایجنسی کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے کنٹرول والی ایک خصوصی فوجداری عدالت نے ہفتے کے روز سترہ افراد کو غیر ملکی حکومتوں کے لیے جاسوسی کرنے کا مجرم قرار دیا اور انھیں سزائے موت سنائی۔حوثی باغیوں کی جانب سے برسوں سے غیر ملکی ایجنسیوں کے مقامی عملے کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں حالیہ واقعہ تازہ ترین پیش رفت ہے۔اس کیس میں عدالت نے ایک مرد اور ایک خاتون کو 10 سال قید کی سزا بھی سنائی جب کہ ایک اور ملزم کو بری کر دیا گیا۔ سزا پانے والے بعض افراد کے نمائندہ وکیل عبدالباسط غازی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔حزب اللہ نے اپنے کمانڈر طبطبائی کی شہادت کی تصدیق کر دیعدالتی دستاویزات کے مطابق سزا پانے والے افراد نے دشمنوں کو رہنماؤں کے درجنوں مقامات اور نقل و حرکت نیز میزائلوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں، جس کے باعث متعدد فوجی، سیکیورٹی اور سویلین مقامات کے نشانہ بنے اور اس کے نتیجے میں درجنوں افراد کی ہلاکت اور بنیادی انفراسٹرکچر کی وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔واضح رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ نے 2014 میں شروع ہونے والی یمن کی خانہ جنگی کے دوران ہزاروں افراد کو قید کیا ہے جن میں جون میں حراست میں لیے گئے اقوامِ متحدہ کے عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔ گروپ نے بغیر ثبوت کے بار بار الزام لگایا کہ وہ جاسوس تھے، اور اقوامِ متحدہ ان الزامات کی سختی سے تردید کی۔