اسٹوڈنٹ ویزا پر ماسکو گئے پنجابی نوجوان کو روسی فوج نے جبراً جنگ میں دھکیل دیا، 12 ستمبر کو بھیجا تھا آخری ’وائس میسج‘

Wait 5 sec.

پنجاب سے ایک سال قبل روس کی راجدھانی ماسکو اسٹوڈنٹ ویزا پر گئے چک کنیاں کلاں گاؤں کے 25 سال کے نوجوان بوٹا سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے روسی فوج نے جنگ کے میدان میں دھکیل دیا ہے۔ اس کے ساتھ 14 دیگر پنجاب اور ہریانہ کے نوجوانوں کو فوج یرغمال بنا کر بغیر ٹریننگ کے ہی جنگ میں بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔ تمام نوجوانوں نے کچھ روز قبل ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے تمام باتوں کا انکشاف کیا تھا۔ موگا کے نوجوان بوٹا سنگھ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’واٹس ایپ‘ پر 12 ستمبر کو آخری وائس میسج آیا، اس کے بعد اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ اہل خانہ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹے کو صحیح سلامت ہندوستان واپس لایا جائے۔Nearly a year after Buta Singh (left), 25, a native of Punjab’s Moga district, had gone to Russia on “study visa”, the latest videos purportedly show him dressed in Russian Army’s uniform with a frantic appeal to the Government of India to get him evacuated.Read more here:… pic.twitter.com/E6FKdIMCzU— The Indian Express (@IndianExpress) September 15, 2025رپورٹ کے مطابق چک کنیاں کلاں کے رہنے والے بوٹا سنگھ کو دہلی کے ایک ایجنٹ نے ایک سال قبل اسٹوڈنٹ ویزا پر ماسکو بھیجا تھا۔ وہاں جا کر بوٹا مزدوری کرنے لگا۔ اس درمیان اہل خانہ سے بات چیت بھی ہوتی رہی۔ بوٹا سنگھ 24 اکتوبر 2024 کو ہندوستان سے ماسکو گیا تھا۔ 18 اگست کو بوٹا سنگھ کو روسی فوج نے پکڑ کر اس کیمپ میں بھیج دیا جہاں تقریباً 15 ہندوستانی نوجوانوں کو پہلے سے یرغمال بنا کر رکھا گیا تھا۔ اپنی ویڈیو میں بوٹا سنگھ نے انکشاف کیا کہ انہیں بغیر کسی فوجی ٹریننگ کے جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ تقریباً 15-14 نوجوان ہیں ان میں سے 6-5 نوجوان جنگ میں بھیج دیے گئے ہیں۔ انہیں بھی جلد ہی جنگ میں بھیجنے کی تیاری چل رہی ہے، ویڈیو میں وہ فوجی لباس میں ملبوس تھے۔بوٹا سنگھ کے کنبہ میں والدین اور 2 بہنیں ہیں۔ ایک بہن کی شادی ہو گئی ہے اور دوسری بہن کنواری ہے۔ بوٹا گھر کا اکلوتا لڑکا ہے، والد کسان ہیں۔ اس سے قبل بوٹا سنگھ 2019 میں سنگاپور کسی کمپنی میں کام کرنے گئے تھے، 2024 میں ہندوستان واپس آ کر بذریعہ یوٹیوب دہلی کے کسی ایجنٹ سے رابطہ کر اسٹوڈنٹ ویزا پر ماسکو گئے تھے۔ ایجنٹ نے وہاں بھیجنے کے 3.5 لاکھ روپے لیے تھے۔بوٹا سنگھ کے ماں کا کہنا ہے ان کا کنبہ غریبی سے نبردآزما ہے، گھر کی مفلسی دور کرنے کے لیے انہوں نے اپنے بیٹے بوٹا سنگھ کو 1 سال قبل بیرون ملک بھیجا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ بیٹے کی ویڈیو آنے کے بعد خاندان کے تمام لوگ صدمے میں ہیں۔ ان کی والدہ نے یہ بھی کہا کہ کچھ روز قبل بوٹا سنگھ نے ان سے بات کی تھی اور کچھ پیسے بھی گھر بھیجے تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہلکا سے رکن اسمبلی دیویندرجیت سنگھ لاڈی دھوس نے کہا کہ وہ اس معاملہ کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے علم میں لا رہے ہیں اور اہل خانہ کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔