ہماچل پردیش میں گزشتہ 3 ماہ سے فعال جنوب مغربی مانسون اب جلد ہی ختم ہونے والا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اگلے 2 سے 3 دنوں میں ریاست کے کئی حصوں سے مانسون کی واپسی شروع ہو جائے گی۔ ہفتہ (20 ستمبر) کو زیادہ تر اضلاع میں موسم بالکل صاف ہے اور دھوپ کھلی ہوئی دیکھنے کو ملی۔ موسمیاتی مرکز شملہ نے بتایا کہ 23 ستمبر تک ریاست میں موسم بالکل صاف رہے گا اور دن میں دھوپ نکلے گی۔ اس دوران دھیرے دھیرے مانسون ریاست کو الوداع کہہ دے گا۔ہماچل میں پھر آسمانی آفت: کِنّور میں بادل پھٹنے سے تباہی، گھر، باغات اور گاڑیاں زیر آبواضح ہو کہ ہماچل پردیش میں اس بار مانسون 20 جون کو پہنچا تھا اور معمول سے تقریباً 46 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔ کئی سالوں بعد ریاست میں اتنی شدید بارش درج کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست سے جنوب مغربی مانسون کی روانگی کی تاریخ عام طور پر 25 ستمبر ہے۔ گزشتہ 10 سالوں کے ریکارڈ پر نظر ڈالیں تو صرف 3 بار ہی مانسون ستمبر میں ختم ہوا، جبکہ 7 بار اس کی واپسی اکتوبر ماہ میں ہوئی۔ 2024 میں مانسون 2 اکتوبر کو، 2023 میں 6 اکتوبر کو اور 2022 میں 3 اکتوبر کو ریاست سے مانسون روانہ ہوا تھا۔ اسی طرح 2021 میں 10 اکتوبر، 2020 میں 30 ستمبر، 2019 میں 11 اکتوبر، 2018 میں یکم اکتوبر، 2017 میں 30 ستمبر، 2016 میں 5 اکتوبر اور 2015 میں 29 ستمبر کو ہماچل سے مانسون کی روانگی ہوئی تھی۔اس بار مانسون نے ہماچل میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ گزشتہ 3 ماہ میں مسلسل بارش، بدل پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب نے ریاست کو بری طرح متاثر کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مانسون سیزن میں اب تک 427 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ 481 لوگ زخمی ہوئے ہیں اور 46 لوگ اب تک لاپتہ ہیں۔ ساتھ ہی ہزاروں لوگ بے گھر بھی ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ 66 اموات منڈی ضلع میں ہوئی، اور اس کے بعد کانگڑا میں 57، چمبا میں 50، شملہ میں 48 لوگ جان کی بازی ہار گئے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر کی رپورٹ کے مطابق اب تک 1664 مکان مکمل طور سے زمین دوز ہو چکے ہیں، جبکہ 7195 مکان جزوی طور پر منہدم ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی 2487 مویشی اور 26 ہزار سے زائد پولٹری پرندے ہلاک ہوئے ہیں۔ہماچل: ہمیرپور میں نالے کا پانی گھروں میں داخل، ملبے میں دبی کئی کاریں، گھروں کو نقصانریاستی حکومت کے ابتدائی تخمینہ کے مطابق اب تک 4754 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ سب سے زیادہ محکمہ تعمیرات عامہ کی سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ رواں مانسون میں اب تک 148 لینڈ سلائیڈنگ، 98 سیلاب اور 47 بادل پھٹنے کے واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ منڈی، کلو اور چمبا ضلع سب سے زیادہ متاثر رہا۔ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے مطابق 20 ستمبر کی صبح تک ریاست میں 2 قومی شاہراہ اور 394 سڑکیں بند رہیں۔ اس میں کلو اور اونا کا ایک ایک قومی شاہراہ شامل ہے۔ منڈی ضلع میں 140، کلو میں 109، کانگڑا میں 38 اور شملہ میں 27 سڑکیں اب بھی بند ہیں۔ اسی طرح 73 ٹرانسفارمر اور 174 پینے کے پانی والے پلانٹس اب بھی بند ہیں۔ صرف کلو میں 35 ٹرانسفارمر اور منڈی میں 105 پینے کے پانی والے پلانٹس متاثر ہیں۔