تہران (17 ستمبر 2025): ایران میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کیلیے جاسوسی کرنے والے ایک شخص کو پھانسی کی سزا دے دی گئی۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پھانسی کی سزا پانے والے جاسوس کی شناخت بابک شہبازی کے نام سے ظاہر کی گئی۔ایران میں کئی افراد کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کیلیے جاسوسی کرنے کے الزام میں سزائے موت دی جا چکی ہے۔ رواں سال اس جرم کی سزا پانے والے افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، حالیہ مہینوں میں کم از کم 9 سزاؤں پر عملدرآمد کیا گیا۔ایرانی سرکاری میڈیا نے بتایا کہ بابک شہبازی نے ایک اور جاسوس اسماعیل فکری کے ساتھ مل کر کام کیا جسے جون میں جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی۔بابک شہبازی پر الزام تھا کہ اس نے کولنگ ڈیوائسز نصب کرنے والے ٹھیکیدار کے طور پر اپنی پوزیشن کا استعمال کرتے ہوئے حساس مقامات سرور رومز اور فوجی و سکیورٹی اداروں سے منسلک مراکز سے معلومات اکٹھی کیں۔ملزم کے وکیل نے سپریم کورٹ سے اپیل کی درخواست کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔30 اگست 2025 کو ایران میں حساس مقامات اور اعلیٰ فوجی قیادت کی تفصیلات اسرائیل بھیجنے کی کوشش میں خفیہ ایجنسی موساد کے 8 اریجٹ گرفتار کیے گئے تھے۔ایرانی پاسداران انقلاب نے بتایا تھا کہ اس نے 8 ایسے ایجنٹ پکڑے ہیں جن پر شبہ ہے کہ وہ حساس مقامات اور اعلیٰ فوجی قیادت کے بارے میں تفصیلات اسرائیل کو منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ان پر یہ بھی الزام تھا کہ انہوں نے جون میں ایران اسرائیل جنگ کے دوران موساد کو حساس معلومات فراہم کیں۔ جنگ میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں و سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔