فلسطینی ریاست کا قیام "نہیں ہوگا”، نیتن یاہو کا برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا کو جواب

Wait 5 sec.

نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر جاری رکھے گا۔اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے تازہ ترین مغربی اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں ایسی بستیوں کی تعمیر جاری رکھے گا جو مستقبل کی فلسطینی ریاست کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام "نہیں ہوگا”۔آسٹریلیا اور کینیڈا کے بعد برطانیہ نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیانیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے تسلیم کرنے کے تازہ ترین اقدامات پر مکمل ردعمل اس ہفتے امریکا کے دورے سے واپس آنے کے بعد آئے گا جہاں ان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔اسرائیلی حکومت کے وزراء نے برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کے ردعمل میں مقبوضہ مغربی کنارے پر خودمختاری نافذ کرنے کی دھمکی دی ہے۔فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اصل مطلب کیا ہے؟قومی سلامتی کے وزیر Itamar Ben-Gvir نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا – جسے انہوں نے "قاتلوں کے لیے انعام” کے طور پر بیان کیا ہے – نے "فوری جوابی اقدامات مقبوضہ مغربی کنارے میں خودمختاری کے فوری اطلاق” اور ‘فلسطینی’ دہشت گرد اتھارٹی کی مکمل تباہی کا مطالبہ کیا۔