ریکھا گپتا کی ’ایم ایل اے آن ویلز‘ مہم پر دیویندر یادو کی تنقید، عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دیا

Wait 5 sec.

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے صدر، دیویندر یادو نے کہا ہے کہ دہلی کی بی جے پی حکومت گزشتہ 7 مہینوں سے عوامی مسائل کے حل میں ناکام رہی اور صرف ہر روز نئے دعووں کے ذریعے عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں وزیر آشیش سود نے اپنے انتخابی حلقے جنک پوری سے ’ایم ایل اے آن ویلز‘ مہم کا آغاز کیا تھا، جہاں کے رہائشی گزشتہ کئی ماہ سے آلودہ پانی کی سپلائی کے مسئلے سے دوچار ہیں۔دیویندر یادو نے بتایا کہ جنک پوری کے اے-1 بلاک میں این جی ٹی نے بھی پانی کی آلودگی پر تشویش ظاہر کی تھی لیکن نہ تو وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اور نہ ہی مقامی ایم ایل اے اور وزیر آشیش سود نے 6 مہینوں سے اس مسئلے کا کوئی حل نکالا۔ انہوں نے سوال کیا کہ موبائل ایم ایل اے دفاتر کے ذریعے خواتین اور بزرگ شہریوں کو کون سی ریلیف فراہم کی جائے گی، جب خواتین کے لیے 2500 روپے ماہانہ کی کوئی اسکیم موجود نہیں اور بزرگ شہریوں کی پنشن میں بھی تاخیر ہے۔یادو نے مزید کہا کہ یہ پروگرام صرف ایک نیا شگوفہ ہے، جس سے عوام کے حقیقی مسائل چھپائے جا رہے ہیں۔ سڑکوں کی حالت، جیسے 55 کلومیٹر طویل رنگ روڈ کی خستہ حالت، لوگوں کو شدید ٹریفک جام کا شکار کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں جمنا میں آبی آلودگی، اسکولوں کو بم کی دھمکیاں، کمزور قانون نافذ کرنے والے نظام اور خواتین پر مظالم جیسے مسائل پر حکومت مکمل طور پر غفلت برت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت عوام کے لیے حقیقی منصوبے بنائے گی تب ہی عوام حکومت کے دفاتر تک پہنچیں گے۔ فی الوقت، موبائل ایم ایل اے گاڑی عوامی شکایات دور کرنے میں ناکام ہیں۔ اس دوران، جنک پوری کے رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن نے مارچ میں این جی ٹی میں درخواست دی تھی مگر حکومت کی غفلت کے باعث مسائل برقرار ہیں۔دیویندر یادو نے زور دیا کہ ریکھا گپتا حکومت صرف دعوے کر کے عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے، بنیادی مسائل جیسے پینے کے صاف پانی، سڑکوں کی مرمت، سیور کی صفائی اور پنشن میں تاخیر کے فوری حل پر توجہ دے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صاف ستھری دہلی کے لیے صرف ’سروس پکھواڑے‘ یا عارضی مہمات کافی نہیں، بلکہ مستقل اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے بغیر کوئی پروگرام حقیقی معنوں میں کامیاب نہیں ہو سکتا اور ’ایم ایل اے آن ویلز‘ کے دعوے صرف سیاسی فائدے کے لیے عوام کو بھٹکانے کے مترادف ہیں۔