ترکیہ اور مصر نے تعلقات میں اہم پیشرفت کے طور پر 13 سال بعد مشترکہ بحری مشقیں شروع کر دیں۔خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ اور مصر کے درمیان مشرقی بحیرہ روم میں 5 روزہ جنگی مشق کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ بحری مشق اسرائیل اور یونان کےلیے پیغام ہے جس کا مقصد مشترکہ آپریشنز میں انٹروآپریبلٹی بڑھانا ہے۔ترک میڈیا کے مطابق ترکیہ اور مصر کی قربت خطے میں نئی طاقت کا توازن ہے اور یہ تعاون اسرائیل اور اتحادیوں کے توسیع پسند منصوبوں کیخلاف انتباہ ہے۔غزہ میں جنگ بندی اور انسانی امداد پر ترکیہ و مصر نے اتفاق کیا ہے دونوں ممالک نے شام کی سالمیت و استحکام کی حمایت پربھی اتفاق کیا ہے۔ترکیہ نے فریگیٹس، آبدوز اور ایف 16 طیارے مشق میں شامل کیے ہیں۔ مصر و ترکیہ دفاعی صنعت میں بھی تعاون اور مشترکہ ڈرونز پروڈکشن کی تیاری ہو گی۔مصر نے اسرائیلی سرحد کے قریب فوجی مشقیں شروع کر کے اہلکاروں کو تعینات کر دیا۔خبر ایجنسی کے مطابق مصر کا کہنا ہے کہ صحرائے سینا میں افواج کی موجودگی صرف بارڈر سیکیورٹی کیلئے ہے یہ تعیناتیاں 1979 امن معاہدے کے فریم ورک کے تحت ہیں۔قاہرہ حکومت کا کہنا ہے کہ سینا میں فوجی ڈھانچے کی توسیع معاہدے کی روح کےخلاف نہیں ہے بارڈر پر افواج دہشت گردی اور اسمگلنگ روکنے کیلئے تعینات ہیں۔بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام تعیناتیاں معاہدے کے طریقہ کار کے تحت کوآرڈینیشن سے کی گئیں جس کی ملٹی نیشنل فورس اینڈ آبزرورز ایم ایف او امن معاہدے کی نگرانی کر رہی ہیں۔