غزہ پر اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت مزید 37 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔عرب میڈیا کا اس حوالے کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے مغربی علاقے میں شاتی پناہ گزین کیمپ پر شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 65 ہزار 344 افراد شہید جبکہ ایک لاکھ 66 ہزار 795 زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں 2 اسپتال غیر فعال ہوگئے جن میں بچوں کا الرنتیسی اور سینٹ جان آئی اسپتال شامل ہے، اسپتالوں کے غیر فعال ہونے کی وجہ سے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔دوسری جانب فلسطین کے دو ریاستی حل کانفرنس میں فلسطینی صدر محمود عباس نے حماس اور دیگر دھڑوں سے کہا کہ وہ ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کریں۔تفصیلات کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ میں دو ریاستی حل کانفرنس سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا، انھوں نے عالمی برادری سے آزاد فلسطین کی حمایت کی اپیل کی۔ریاست فلسطین کا قیام کیسے ممکن ہوگا ؟ کیا رکاوٹیں ہیںِ؟ اہم تجزیہمحمود عباس نے کہا دو ریاستی حل کانفرنس امن کے حصول کا تاریخی موقع ہے، فرانس کے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا ہم ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کے مؤقف کو سراہتے ہیں، اور عالمی شناخت کو متحرک کرنے پر سعودی عرب اور فرانس کے کردار کی تعریف کرتا ہوں۔محمود عباس نے مزید کہا حماس اور تمام دھڑے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دیں، حماس کا گورننس میں کوئی کردار نہیں ہوگا، ہم ایک غیر مسلح فلسطینی ریاست چاہتے ہیں۔