چتور (17 ستمبر 2025): بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع چتور میں ایک نجی اسکول کے ٹیچر نے چھٹی جماعت کی طالبہ پر تشدد کر کے اس کی کھوپڑی میں فریکچر کر دیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آندھرا پردیش، بھارت کے ضلع چتور کے علاقے پنگنور میں ایک پرائیویٹ اسکول کے ہندی ٹیچر نے 11 سالہ طالبہ کے سر پر اسکول بیگ مار کر اس میں فریکچر کر دیا، جس پر اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔10 ستمبر کو پیش آیا یہ واقعہ والدین اور مقامی کمیونٹی میں شدید تشویش کا باعث بن گیا ہے، پولیس کے مطابق گیارہ سالہ طالبہ ستویکا ناگاشری کو ہندی ٹیچر نے کلاس میں بدتمیزی پر سزا کے طور پر اسکول بیگ سر پر مارا۔چھٹی جماعت کی طالبہ ستویکا ناگاشری کی والدہ بھی اسی اسکول میں کام کرتی ہیں، لیکن انھوں نے ابتدائی طور پر اسے معمول کی تادیبی کارروائی سمجھا، اور زیادہ توجہ نہیں دی، تاہم، چند دنوں بعد ناگاشری کو مسلسل سر درد رہنے لگا اور وہ تین دن تک اسکول نہیں جا سکی۔بھارتی ریاست میں دماغ کھانے والے امیبا نے عوام میں دہشت پھیلا دیبچی کی بگڑتی حالت سے پریشان ہو کر والدین اسے پنگنور کے ایک نجی اسپتال لے گئے، ڈاکٹروں نے ابتدائی معائنے کے بعد مزید ایڈوانسڈ طبی دیکھ بھال کے لیے اسے بنگلور لے جانے کا مشورہ دیا، جہاں نجی اسپتال میں ٹیسٹوں کے بعد ڈاکٹروں نے چونکا دینے والا انکشاف کیا کہ اس کی کھوپڑی میں فریکچر ہے۔ڈاکٹروں نے بچی کی حالت کو سنگین قرار دیتے ہوئے فوری علاج شروع کیا، سر میں فریکچر کی تصدیق کے بعد ناگاشری کی والدہ نے رشتہ داروں کے ساتھ اسکول انتظامیہ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔