کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور سابق سفارت کار ششی تھرور نے H-1B ویزوں پر امریکی صدر کی بھاری فیسوں کو لے کر اہم بیان دیا ہے۔ تھرور نے کہا کہ ٹرمپ کے اس اقدام کو امریکہ کی طرف سے ہندوستان کے لیے تیسرے دھچکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ یہ ویزا اعلیٰ ہنر مند ہندوستانی امریکہ میں کام کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، یہ طویل مدت میں ہندوستان کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔کانگریس لیڈر ششی تھرور نے کہا، "ہمیں اس H-1B مسئلے سے زیادہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ صرف ایک جھٹکا ہے، جو مکمل طور پر غیر متوقع تھا۔ اس سے کچھ افراد اور کمپنیوں کو عارضی نقصان ہوگا۔" لیکن درمیانی مدت کے ردعمل ممکن ہیں جو طویل مدت میں ہماری پوزیشن کو مضبوط کر سکتے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ خود کو شکار کے طور پر نہیں دیکھنا چاہئے۔‘اروناچل پردیش میں پی ایم مودی کی ہوئی پُرزور مخالفت، تقریب میں ایک نوجوان نے لہرایا بینر، پولیس نے حراست میں لیادی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ششی تھرور نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی غیر مستحکم اور غیر متوقع نوعیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "اگر ٹرمپ اس سال کے شروع میں ہمارے لیے منفی طور پر غیر متوقع ثابت ہو سکتے ہیں، تو وہ آنے والے مہینوں اور سالوں میں ہمارے لیے مثبت طور پر غیر متوقع ثابت ہو سکتے ہیں۔"کانگریس رہنما نے اپنی دلیل پر زور دیتے ہوئے کہا، "بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ H-1B ویزا کے فیصلے سے زیادہ فیس والے ویزا پروگرام کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا جائے گا، جس کے نتیجے میں ہندوستان کے لیے ایک سازگار نتیجہ نکلے گا۔"