ممبئی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آن لائن سٹہ بازی سے وابستہ ’فیئر پلے‘ معاملے میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 307.16 کروڑ روپے مالیت کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ یہ ضبطی مانی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) 2002 کے تحت کی گئی۔ ضبط شدہ جائیداد میں بینک کھاتوں میں جمع رقم کے ساتھ دبئی (یو اے ای) میں موجود زمین، ولا اور فلیٹس بھی شامل ہیں۔ای ڈی نے یہ تحقیقات وایا کام 18 میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کی شکایت پر شروع کی تھیں، جس میں فیئر پلے اور دیگر پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔ کمپنی پر الزام ہے کہ اس کی سرگرمیوں کی وجہ سے 100 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ بعد ازاں اس معاملے میں درج کئی ایف آئی آرز کو ایک ساتھ ملا کر ای ڈی نے جانچ کو آگے بڑھایا۔تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ فیئر پلے کے ذریعے مانی لانڈرنگ کے ذریعہ کئی سو کروڑ روپے کا لین دین کیا گیا اور یہ رقم تجارتی بنیادوں پر مانی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی۔ اس کارروائی کا اہم چہرہ کرش لکشمی چند شاہ ہے، جس نے دبئی، کوراکاؤ اور مالٹا میں متعدد کمپنیاں رجسٹرڈ کروائیں۔ ان کمپنیوں میں پلے وینچرز این وی، ڈچ اینٹیلس مینجمنٹ این وی (کوراکاؤ)، فیئر پلے اسپورٹس ایل ایل سی، فیئر پلے مینجمنٹ ڈی ایم سی سی (دبئی) اور پلے وینچرز ہولڈنگ لمیٹڈ (مالٹا) شامل ہیں۔ای ڈی کے مطابق کرش شاہ دبئی میں مقیم اپنے ساتھی انیل کمار ددلانی اور دیگر کی مدد سے فیئر پلے آپریشن چلا رہا تھا۔ اس کے اور اس کے اہل خانہ کے نام پر دبئی میں قیمتی جائیدادیں پائی گئی ہیں۔یہ کوئی پہلی کارروائی نہیں ہے۔ اس سے قبل 12 جون، 27 اگست، 27 ستمبر اور 25 اکتوبر 2024 کو ای ڈی نے چھاپے مارے تھے اور بڑی مقدار میں جائیدادیں ضبط کی تھیں۔ مزید برآں 22 نومبر، 26 دسمبر 2024 اور 15 جنوری 2025 کو بھی ای ڈی نے اٹچمنٹ آرڈر جاری کیے تھے۔اسی سلسلے میں 12 فروری 2025 کو چند اہم افراد، بشمول چنتن شاہ اور چراغ شاہ، کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یکم اپریل کو ای ڈی نے خصوصی پی ایم ایل اے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی، جس پر عدالت نے 25 اپریل کو نوٹس لیا۔ ای ڈی کے مطابق اب تک اس معاملے میں ضبطی اور اٹچمنٹ کی کل مالیت 651.31 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے۔ ایجنسی نے یہ بھی واضح کیا کہ معاملے کی جانچ بدستور جاری ہے اور مزید انکشافات کی توقع ہے۔