الیکشن کمیشن نے 474 سیاسی پارٹیوں کا رجسٹریشن کیا رَد، ’عوامی نمائندہ ایکٹ‘ کے تحت ہوئی کارروائی

Wait 5 sec.

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے سینکڑوں سیاسی پارٹیوں کا رجسٹریشن رد کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے یہ کارروائی 18 ستمبر کو 474 رجسٹرڈ غیر منظور شدہ سیاسی پارٹیوں (آر یو پی پی) کو اپنی فہرست سے ہٹا کر کی۔ ساتھ ہی 359 آر یو پی پی پر کارروائی شروع بھی کر دی ہے۔الیکشن کمیشن کی یہ کارروائی عوامی نمائندہ ایکٹ 1951 کی دفعہ 29 اے کے تحت کی گئی ہے، جس میں التزام ہے کہ اگر کوئی سیاسی پارٹی مستقل 6 سالوں تک کسی بھی انتخاب میں حصہ نہیں لیتی تو اسے رجسٹرڈ پارٹیوں کی فہرست سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ اس قدم کے ساتھ ہی گزشتہ 2 مہینوں میں مجموعی طور پر 808 آر یو پی پی کو فہرست سے ہٹایا جا چکا ہے۔ گزشتہ 9 اگست کو الیکشن کمیشن نے 334 آر یو پی پی کا رجسٹریشن رَد کیا تھا۔ دوسرے مرحلہ میں ہٹائے گئے آر یو پی پی کی سب سے زیادہ تعداد 121 اتر پردیش سے ہے۔ ساتھ ہی تیسرے مرحلہ کے تحت جو کارروائی شروع ہوئی ہے، اس میں بھی سب سے زیادہ 127 پارٹیوں کا تعلق اتر پردیش سے ہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن نے 2019 سے ایک ملک گیر مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد ان آر یو پی پی کی شناخت کرنا اور ہٹانا ہے جو مقررہ شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اس مہم کا مقصد غیر فعال پارٹیوں کو ہٹا کر انتخابی عمل کو صاف ستھرا بنانا ہے۔ رجسٹرڈ پارٹیوں کو علامتی نشان، ٹیکس چھوٹ جیسے خصوصی حقوق حاصل ہوتے ہیں، لیکن ان کے لیے اصولوں پر کاربند رہنا لازمی ہے۔