یوٹاہ (17 ستمبر 2025): چارلی کرک کے قاتل ٹائلر رابنسن کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کر دیا گیا، جہاں ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی، امریکی عدالت نے کہا ٹائلر رابنسن کو ضمانت نہیں دی جائے گی۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 22 سالہ ٹائلر رابنسن 10 ستمبر کو قدامت پسند کارکن چارلی کرک کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے شبہ میں گرفتار ہونے کے بعد پہلی بار عدالت میں پیش ہوا۔یوٹاہ کاؤنٹی اٹارنی کے دفتر نے ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ رابنسن پر دیگر الزامات کے علاوہ سنگین قتل اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اور استغاثہ نے اعلان کیا کہ وہ ٹائلر رابنسن کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کریں گے۔ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قاتل پکڑا گیارابنسن نے جب یوٹاہ کاؤنٹی کی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پہلی پیشی دی، تو وہ اس وقت بغیر کسی تاثرات کے بیٹھا رہا، جب فورتھ ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج ٹونی گراف جونیئر نے اس کے خلاف الزامات پڑھ کر سنائے۔رابنسن نے صرف اس وقت بات کی جب اس سے اپنا نام بتانے کو کہا گیا۔ جج گراف نے جب اسے بتایا کہ وہ بغیر ضمانت کے جیل میں ہی رہے گا تو وہ اثبات میں سر ہلاتا ہوا نظر آیا۔ ٹائلر کو ابھی تک کوئی وکیل فراہم نہیں کیا گیا ہے، اس کی اگلی سماعت 29 ستمبر کو صبح 10 بجے مقرر ہے۔