نیویارک(20 ستمبر 2025): اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی صدر محمود عباس کو سالانہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کی اجازت دے دی۔العربیہ نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعہ کو فلسطینی صدر محمود عباس کو آئندہ دنوں عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کی اجازت دے دی۔رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ 145 ووٹوں کے ساتھ منظور کیا گیا، 5 ممالک نے اس فیصلے کی مخالفت کی اور 6 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، یاد رہے امریکا نے محمود عباس کو نیویارک کا ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد یہ متبادل انتظام کیا گیا۔یو این جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت، امریکا کا فلسطینی وفد کو ویزا دینے سے انکارخیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں تقریباً 140 سے زیادہ ملکوں کے سربراہان نیو یارک میں جمع ہوں گے، تجزیہ کاروں کے مطابق بہت سی یورپی ریاستوں کی جانب سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا یہ اقدام اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی ایک علامتی مگر مؤثر کوشش ہو سکتی ہے۔سعودی عرب اور فرانس پیر سے شروع ہونے والے اجلاسوں کی صدارت کریں گے جن کا مقصد دو ریاستی حل کے مستقبل پر غور کرنا ہے تاکہ ایک اسرائیلی اور ایک فلسطینی ریاست امن کے ساتھ ساتھ رہ سکیں۔گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھاری اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی تھی جو فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتی ہے اس کے بعد توقع ہے کہ کئی ممالک، خاص طور پر فرانس، باضابطہ طور پر فلسطین کو تسلیم کریں گے۔