ٹرمپ انتظامیہ نے کس ویزا پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کردی؟

Wait 5 sec.

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ایچ ون بی ویزا پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کرنے کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے سے ٹیکنالوجی سیکٹر کو بڑا دھچکا لگنے کا خدشہ ہے، جنوری سے عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرمپ کی امیگریشن کریک ڈاؤن پالیسیوں میں بڑا قدم ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کی نئی پالیسی پر کئی امریکی اور بھارتی کمپنیوں کے شیئرز گر گئے ہیں۔امریکی وزیر تجارت نے کہا کہ امریکی گریجویٹس کو تربیت دیں، غیرملکی ملازمین کو نہ لائیں۔ جے پی مورگن نے کہا کہ ایچ ون بی ہولڈرز امریکا سے باہر نہ جائیں، نئی فیس کل سے نافذ ہوگی۔یہ پڑھیں: امریکا جانے اور گرین کارڈ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر!ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے کہا کہ ایچ ون بی ویزا ہنر مند افراد کو لاتا ہے جس کی امریکا کو ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق نئے اخراجات چھوٹی ٹیک کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس پر سب سے زیادہ اثر ڈالیں گے، ایمیزون، مائیکرو سافٹ اور میٹا کے ہزاروں ویزے پہلے ہی منظور ہوچکے ہیں۔بھارت سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے جنہیں 71 فیصد ویزے ملے ہیں، چین 11.7 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔علاوہ ازیں ٹرمپ نے مستقل رہائش کے لے 10 لاکھ ڈالر کا گولڈ کارڈ پروگرام بھی متعارف کروادیا ہے۔