روس کی جانب سے ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے اقوام متحدہ کے فیصلے پر سخت ردعمل سامنے آیا اور فیصلے کو غیرقانونی کہا گیا ہے۔غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق روس نے ایران پر معاشی پابندیوں کے فیصلے کو غیرقانونی اور اشتعال انگیز قرار دیدیا ہے، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کے اقدامات کشیدگی میں اضافے کا باعث ہیں۔روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اقدامات سفارتکاری سے متعلق نہیں صرف تناؤ بڑھاتے ہیں، ایران پر دوبارہ پابندیاں ناقابل تلافی نتائج دے سکتی ہیں۔ایران کو 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت پابندیوں سے ریلیف ملا تھا، امریکا 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں معاہدے سے الگ ہوگیا تھا۔خیال رہے کہ سلامتی کونسل میں ایران پر پابندیاں مستقل طور پر ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی گئی ہے، صرف 4 ممالک نے ایران کے حق میں ووٹ دیا۔پابندیاں ختم کرنے کے لیے ایران کے حق میں ووٹ دینے والے چار ممالک میں روس، چین، پاکستان اور الجزائر شامل تھے جب کہ 9 اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی، جس کی وجہ سے قرارداد ناکام ہو گئی۔سلامتی کونسل کے فیصلے کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی، یہ ووٹنگ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی طرف سے 28 اگست کو شروع کیے گئے 30 روزہ عمل کے تحت ہوئی، جس کا مقصد ایران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنا تھا۔تہران پر پابندیاں، کن ممالک نے ایران کے حق میں ووٹ دیا؟