چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا کہنا ہے کہ عالمی برادری دو ریاستی حل کے تحت فلسطین کی اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کی حمایت کرے، چین غزہ میں جنگ بندی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ دو برسوں سے جاری غزہ جنگ نے بے مثال انسانی المیے کو جنم دیا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتی اسرائیلی کارروائیاں دو ریاستی حل کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کے لیے عالمی برادری کو تین ناگزیر اقدامات پر عمل کرنا چاہیے جس میں غزہ میں فوری جامع جنگ بندی، فلسطینیوں کی اپنے علاقے پر حکمرانی اور دو ریاستی حل کو مضبوطی سے قائم رکھنا شامل ہے۔دوسری جانب پرتگال کے وزیر خارجہ پالو رانجل نے اعلان کیا ہے کہ پرتگال نے ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا ہے۔رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ میں پرتگال کے مستقل مشن کے صدر دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پالو رانجل کا کہنا تھا کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا پرتگالی خارجہ پالیسی کی بنیادی، مستقل اور اصولی پالیسی کا عملی اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ پرتگال دو ریاستی حل کو ہی اس مسئلہ کا واحد راستہ سمجھتا ہے جو ایک منصفانہ اور پائیدار امن کی ضمانت دے سکتا ہے۔پرتگالی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم غزہ میں فوری جنگ بندی کے حامی ہیں، حماس کا غزہ یا کسی بھی علاقے پر کسی قسم کا کنٹرول حاصل نہیں ہونا چاہیے اس موقع پر انہوں نے تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔پرتگال نے بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیاان کا مزید کہنا تھا کہ صرف فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا ہی غزہ میں جاری انسانی المیے کو ختم نہیں کرسکتا۔ انہوں نے غزہ میں قحط سالی، تباہی اور مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کے پھیلاؤ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔واضح رہے کہ اس سے قبل برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا بھی باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔