چارلی کرک کی یاد میں تقریب، ٹرمپ نے روحانی اجتماع کو سیاسی ریلی بنا دیا

Wait 5 sec.

ایریزونا (22 ستمبر 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقتول قدامت پسند کارکن چارلی کرک کی یاد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا، تاہم اپنی تقریر سے ایک روحانی اجتماع کو سیاسی رنگ بھی دے دیا۔روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے چارلی کرک کی یاد میں منعقدہ تقریب میں انھیں ’امریکی آزادی کا شہید‘ قرار دیا، اور کہا کہ ان میں بڑا کراؤڈ جمع کرنے کی صلاحیت تھی، ان کی اچانک موت نے افسردہ کیا، امریکی تاریخ میں چارلی کرک کا نام ہمیشہ رہے گا۔صدر ٹرمپ نے کہا چارلی کرک کے خاندان کے غم میں شریک ہوں، انھوں نے مثبت اقدامات سے نام کمایا، ملک بھر میں میری انتخابی مہم چلائی، اور نوجوانوں کو عملی زندگی میں کامیابی کا راستہ دکھایا۔کم جونگ اُن نے امریکا سے بات چیت کے لیے شرط رکھ دیامریکی صدر نے ایک بار پھر کرک کے قتل کا الزام ’انتہا پسند بائیں بازو‘ پر عائد کرتے ہوئے کہا چارلی کرک کو بنیاد پرستوں نے سچ بولنے پر قتل کیا، تشدد زیادہ تر بائیں بازو کی طرف سے آتا ہے۔ روئٹرز نے کرک کی یاد میں منعقدہ تقریب میں ٹرمپ کی تقریر کو یک طرفہ اور سیاسی قرار دیا اور لکھا کہ ٹرمپ نے ایک مذہبی روحانی اجتماع کو سیاسی ریلی بنا دیا، جب کہ دیگر مقررین زیادہ سنجیدہ اور پرسوز انداز میں گفتگو کرتے رہے۔یاد رہے کہ ٹرمپ اس مہلک حملے کا الزام بائیں بازو پر اس وقت سے لگا رہے ہیں جب کہ ابھی حملہ آور کو گرفتار بھی نہیں کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ یادگار تقریب کرک کی قائم کردہ نوجوانوں کی قدامت پسند تنظیم ’ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے‘ کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی، جس میں دسیوں ہزار سوگوار شریک ہوئے، جنھوں نے سرخ، سفید اور نیلے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے، اور جنھوں نے گلینڈیل، ایریزونا کے اسٹیٹ فارم اسٹیڈیم کو بھر دیا تھا۔دوستوں اور ہم خیال قدامت پسندوں نے کرک کو ایک متاثر کن مسیحی شخصیت قرار دیا، جس نے ایک سیاسی تحریک کی بنیاد رکھی، جسے وہ اب پروان چڑھانے کا عزم رکھتے ہیں۔ کرک کے بعد ان کی اہلیہ ایریکا نے ٹرننگ پوائنٹ کی قیادت سنبھال لی ہے۔