فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر فلسطین کو تسلیم کرانے میں سعودی عرب نے قابل تحسین کردار ادا کیا ہے۔فلسطینی وزارت خارجہ نے برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال کی جانب سے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان کا بھرپور خیر مقدم کیا ہے۔وزیر خارجہ فارسن آغابکیان نے العربیہ اور الحدث سے گفتگو میں ان فیصلوں کو جرات مندانہ قرار دیا اور کہا کہ یہ دن فلسطینی عوام کے لیے تاریخ ساز دن ہے۔ انھوں نے کہا ہم سعودی عرب کے اس گراں قدر کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے سلسلے کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔فلسطینی وزیر خارجہ فارسن آغابکیانفلسطینی وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے، اس سے فلسطین کے قانونی مؤقف کو تقویت ملی ہے اور یہ قابض اسرائیل کے لیے ایک طاقت ور پیغام بھی ہے۔وزيرة خارجية فلسطين للعربية: نثمن دور السعودية الكبير في الاعترافات المتتالية بدولة فلسطين#بريطانيا#فلسطين#خارج_الصندوق#قناة_العربية pic.twitter.com/NOLJuIuhLJ— العربية (@AlArabiya) September 21, 2025فارسن آغابکیان نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی امن کا راستہ ہے اور اب وقت ہے کہ تمام فریق حقیقت کو تسلیم کریں کہ ریاستِ فلسطین وجود میں آ رہی ہے۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی ان اعلانات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کا فلسطین کو خودمختار ریاست تسلیم کرنا ایک پائیدار امن کی جانب اہم قدم ہے۔‘‘امریکا کا برطانیہ سیمت دیگر اہم ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر ردعملان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اپنی تمام اصلاحات اور وعدوں پر قائم ہے، نائب صدر حسین الشیخ نے اس دن کو تاریخی قرار دیا اور برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب حماس کی جانب سے بھی ان فیصلوں کو فلسطینی حق کی جیت قرار دیا گیا، تحریک کے رہنما محمود مرداوی نے کہا کہ یہ پیش رفت اس حقیقت کا اعتراف ہے کہ قابض اسرائیل اپنی تمام درندگی اور جرائم کے باوجود فلسطینی عوام کے حقوق کو ختم نہیں کر سکتا۔