اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، غزہ شہر میں مزید فوجی دستے داخل ہوگئے، جس کے بعد رہائشی عمارتوں، پناہ گزین اسکولوں اور خیموں پر حملوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ 3 مختلف ڈویژنز غزہ سٹی میں پیش قدمی کر چکی ہیں اور شہر کے مختلف علاقوں میں حملے تیز کردیئے گئے ہیں۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں شاتی پناہ گزین کیمپ سمیت مختلف رہائشی عمارتوں پر بمباری کی۔غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کے سبب مزید 68 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، خان یونس میں امداد کے منتظر 3 فلسطینی بھی اسرائیلی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔دوسری جانب پرتگال کے وزیر خارجہ پالو رانجل نے اعلان کیا ہے کہ پرتگال نے ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا ہے۔رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ میں پرتگال کے مستقل مشن کے صدر دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر پالو رانجل کا کہنا تھا کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنا پرتگالی خارجہ پالیسی کی بنیادی، مستقل اور اصولی پالیسی کا عملی اظہار ہے۔انہوں نے کہا کہ پرتگال دو ریاستی حل کو ہی اس مسئلہ کا واحد راستہ سمجھتا ہے جو ایک منصفانہ اور پائیدار امن کی ضمانت دے سکتا ہے۔غزہ جنگ نے بے مثال انسانی المیے کو جنم دیا ہے، چینی وزیر خارجہپرتگالی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم غزہ میں فوری جنگ بندی کے حامی ہیں، حماس کا غزہ یا کسی بھی علاقے پر کسی قسم کا کنٹرول حاصل نہیں ہونا چاہیے اس موقع پر انہوں نے تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا ہی غزہ میں جاری انسانی المیے کو ختم نہیں کرسکتا۔ انہوں نے غزہ میں قحط سالی، تباہی اور مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کے پھیلاؤ کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔