امریکی قانون سازوں کا چین کا غیر معمولی دورہ

Wait 5 sec.

بیجنگ (21 ستمبر 2025): امریکی ایوان نمائندگان کے ایک گروپ نے چین کا غیر معمولی دورہ کیا جس کا مقصدر دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنا تھا۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی قانون سازوں نے دورہ چین کے موقع پر وزیراعظم لی تیانجن سے کہا کہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کو رابطوں کو بڑھانے اور سرد مہری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔یہ 2019 کے بعد امریکی ایوانِ نمائندگان کے وفد کا چین کا پہلا اور غیر معمولی دورہ ہے جو امریکی اور چینی صدور کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد ہوا۔امریکا اور چین تجارت میں کشیدگی، سیمی کنڈکٹر چپس پر امریکی پابندیوں، ٹک ٹاک کی ملکیت، بحیرہ جنوبی چین میں چینی سرگرمیوں اور تائیوان سے متعلق معاملات کی وجہ سے کشیدہ تعلقات سے نکلنے کی راہ تلاش کر رہے ہیں۔چین میں امریکی سفارتخانے کی ایک پول رپورٹ کے مطابق چینی وزیر اعظم لی تیانجن نے قانون سازوں سے کہا کہ یہ سرد مہری توڑنے والا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔وفد کی قیادت ڈیموکریٹک امریکی نمائندہ ایڈم اسمتھ کر رہے ہیں جو ایوان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سابق چیئرمین اور موجودہ اعلیٰ ڈیموکریٹ رکن ہیں۔ایڈم اسمتھ نے چینی وزیر اعظم سے کہا کہ ہم دونوں تسلیم کر سکتے ہیں کہ چین اور امریکا دونوں کو اس رشتے کو مضبوط کرنے کیلیے کام کرنے کی ضرورت ہے جو کہ سات یا چھ سال کے وقفے کے بغیر ہونا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس قسم کے مزید تبادلوں کی ضرورت ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کے الفاظ کے مطابق یہ دورہ سرد مہری توڑے گا اور ہم اس قسم کے مزید تبادلے شروع کر سکیں گے۔