ریزرویشن صرف ضرورت مندوں کے لیے ہونا چاہیے: سپریہ سولے

Wait 5 sec.

مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن تحریک کے کچھ دنوں بعد ہی راشٹروادی کانگریس پارٹی (ایس پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے ہفتہ (20 ستمبر) کو کہا کہ ’’ریزرویشن صرف ان لوگوں کے لیے ہونا چاہیے جنہیں اس کی واقعی ضرورت ہے۔‘‘ سپریہ سولے کے مطابق اگر کوئی شخص تعلیم یافتہ ہے اور اس کی معاشی حالت اچھی ہے تو پھر اس کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرنا غلط ہے۔ سپریا سولے نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کا بچہ ممبئی کے کسی اچھے اسکول میں تعلیم حاصل کر رہا ہے تو شاید چندرپور کے کسی غریب بچے کو ایسی تعلیم کی ضرورت ہے۔"Has To Be For People Who Need It": Supriya Sule To NDTV On Reservationhttps://t.co/rvNprgJhrn pic.twitter.com/jEANkyRBkV— NDTV (@ndtv) September 21, 2025سپریا سولے نے لوگوں سے اس مسئلہ پر کھل کر بات کرنے کی بھی گزارش کی، انہوں نے کہا کہ آئیے ہم سب اس پر بحث کریں۔ ہر اسٹیج پر، کالجوں اور معاشرے میں اس حوالے سے بات چیت ہونی چاہیے۔ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ عام لوگ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ ’این ڈی ٹی وی‘ کے پروگرام میں سپریا سولے نے یہ بھی پوچھا کہ ریزرویشن معاشی پس منظر کی بنیاد پر ہونا چاہیے یا ذات پات کی بنیاد پر؟ اس دوران پروگرام میں موجود شرکاء کے درمیان سروے کرایا گیا، جس میں زیادہ تر لوگ معاشی بنیاد پر ریزرویشن کے حق میں نظر آئے۔ اس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سپریہ سولے نے کہا کہ انہیں نوجوان نسل خاص طور سے ’جین-زی‘ کے ساتھ ایک تعلق محسوس ہوتا ہے اور یہی انہیں حوصلہ دیتا ہے کہ وہ اسٹیک ہولڈرز کی رائے جانیں۔قابل ذکر ہے کہ سپریہ سولے کا مذکورہ تبصرہ مہاراشٹر میں حالیہ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے کچھ دنوں بعد آیا ہے۔ منوج جرانگے اور ان کے حامیوں نے مراٹھوں کو نوکریوں اور تعلیم میں ریزرویشن دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پورے مہاراشٹر میں اور خاص طور سے ممبئی میں زبردست احتجاج کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر حکومت نے ان کے زیادہ تر مطالبات کو تسلیم کر لیا ہے، جن میں اہل مراٹھوں کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ فراہم کرنا بھی شامل ہے۔