غزہ کا محاصرہ توڑنے اور امداد کی فراہمے لیے نکلنے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی پیشرفت جاری ہے۔ڈرون سے ہراسگی کے باوجود فریڈم فلوٹیلا کا قافلہ غزہ کی جانب رواں دواں ہے اور اگلے 7 روز میں غزہ پہنچ جائے گا۔گلوبل صمود فلوٹیلا کے جہاز غزہ سے 715 بحری میل کے فاصلے پر ہیں جو تمام بین الاقوامی پانیوں میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔ یونانی بیڑا بھی آئندہ دنوں میں مشن کاحصہ بنےگا۔اسرائیل نے ایک بار پھر گلوبل صمود فلوٹیلا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی زون میں داخل نہ ہونا، امدادی بیڑے کو غزہ کی ناکہ بندی توڑنےکی اجازت نہیں دینگے۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے امدادی بیڑے گلوبل صمود فلوٹیلا کو عسقلان بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے کا حکم دیا ہے۔گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کیلئے اسرائیلی بحریہ نے ہنگامی مشقیں شروع کر دیں۔رضاکار گریٹا تھنبرگ کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا صرف غزہ کےلیے انسانی ہمدردی کا کوریڈور کھولنا چاہتا ہے غزہ میں فلسطینی اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار ہیں اسرائیل کو بین الاقوامی پانیوں میں کشتیوں کو روکنے کا اختیار نہیں۔اگست میں غزہ میں قحط کا باضابطہ اعلان کیا جا چکا ہے۔ اقوام متحدہ کےتعاون سےقائم آئی پی سی نےغزہ میں قحط کی تصدیق کی ہے۔ قحط کے اعلان نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے مشن کی اہمیت مزید بڑھا دی ہے۔پاکستان کے سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد خان بھی فلوٹیلا کا حصہ بننے کے لیے تیونس میں موجود ہیں۔