مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے سوال اٹھایا ہے کہ حجاب اتارنے کی قبیح ترین حرکت کے بعد نتیش کمار اب تک وزیراعلیٰ کیوں ہیں۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی گھٹیا حرکت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے، نتیش کمار کی ایک ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں جس میں بہار کے وزیراعلیٰ تقریب کے دوران ایک مسلم خاتون کے چہرے کا نقاب اتار دیتے ہیں۔اس وائرل کلپ پر جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ اس واقعے سے "صدمے” میں ہیں اور اس عمل سے انھیں شدید مایوسی ہوئی ہے۔محبوبہ مفتی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ نتیش جی کو ذاتی طور پر جانتی ہوں، میں انکا احترام کرتی تھی، تاہم انھیں ایک نوجوان مسلم خاتون کا نقاب اتارتے ہوئے دیکھ کر میں حیران رہ گئی۔بہار کے وزیراعلیٰ کی نہایت اوچھی حرکت پر محبوبہ مفتی نے سوال کیا کہ کیا کوئی اس عمل کو بڑھاپے سے منسوب کرتا ہے یا مسلمانوں کو سرعام ذلیل کرنا معمول بنتا جارہا ہے؟”محبوبہ نے تقریب میں موجود افراد کے طرز عمل کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تماشائیوں کے ردعمل نے واقعے کو مزید پریشان کن بنا دیا۔انھوں نے کہا کہ "حقیقت یہ ہے کہ اس کے آس پاس کے لوگوں نے اس خوفناک واقعہ کو تفریح کی کسی نہ کسی شکل کے طور پر منظر عام پر آتے دیکھا اور یہ انتہائی پریشان کن ہے، نتیش صاحب، شاید آپ کا عہدہ چھوڑنے کا وقت آگیا ہے۔”سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والی اس ویڈیو نے بھارت اور پاکستان سمیت کئی ملکوں میں شدید رد عمل کو جنم دیا ہے، بھارت میں عوامی مقامات پر اقلیتوں کے ساتھ سلوک پر نئی بحث چھڑ چکی ہے۔بھارت میں وزیر اعلیٰ نے مسلمان ڈاکٹر کا حجاب سرعام کھینچ کر اتار دیا