بنگلادیشی طلبا رہنما عثمان ہادی کی حالت تشویشناک، بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج

Wait 5 sec.

شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف طلبا تحریک کے اہم رہنما شریف عثمان ہادی، جو گزشتہ دنوں قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ڈھاکا ٹریبیون کے مطابق سنگاپور کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ویوین بالاکرشنن نے شریف عثمان ہادی کی حالت کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔بالاکرشنن نے بدھ کی رات 9:40 بجے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کو فون کیا اور انہیں ہادی کی صحت کے بارے میں بریف کیا۔ہادی، جولائی کی بغاوت کے فرنٹ لائن فائٹر اور انقلاب منچہ کے ترجمان ہیں اور سنگاپور کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔چیف ایڈوائزر نے عوام پر زور دیا کہ وہ پرسکون رہیں اور ہادی کی صحت یابی کے لیے دعا کریں۔بنگلہ دیش نے بھارت سے شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ کر دیاعثمان ہادی پر جمعے کو نقاب پوش افراد نے قریبی فاصلے سے فائرنگ کی تھی جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے اور انہیں طبی امداد کے لیے سنگاپور منتقل کیا گیا تھا۔دوسری جانب ڈھاکا میں طلبا رہنما عثمان ہادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف بھارتی ہائی کمیشن کی جانب احتجاج مارچ کیا گیا جس میں مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر لگی رکاوٹوں کو توڑ ڈیا۔ مظاہرین کا حملے میں ملوث افراد اور حسینہ واجد کی فوری حوالگی کا مطالبہ کیا۔