مرکز کی مودی حکومت ’منریگا‘ یعنی مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ کا نام بدل کر ’وی بی-جی رام جی‘ کرنے والی ہے۔ پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس میں ہی اس بل کا مسودہ پیر (15 دسمبر) کو لوک سبھا کے اراکین کے درمیان تقسیم کیا گیا۔ اگر یہ بل پاس ہو جاتا ہے تو موجودہ قانون کی جگہ نیا قانون نافذ ہو جائے گا۔ نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حکومت نے ملک کے اہم روزگار منصوبہ ’منریگا‘ کو ختم کرنے اور اس کی جگہ نیا دیہی روزگار قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے۔मोदी ने मनरेगा का नाम ही नहीं बदलागरीबों की थाली से रोटी भी छीन ली हैदेखिए कैसे pic.twitter.com/X2Qeowjv0E— Congress (@INCIndia) December 15, 2025بل کے مسودے کے مطابق اس بل کا مقصد موجودہ پارلیمانی اجلاس میں’وکست بھارت-روزگار اور اجیویکا گارنٹی مشن (گرامین) بل 2025‘ یعنی ’وی بی-جی رام جی بل 2025‘ پیش کر 2005 کے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا) کو ختم کرنا ہے۔ نئے بل میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد ’ترقی یافتہ ہندوستان 2047‘ کے قومی وژن کے مطابق دیہی ترقی کا نیا ڈھانچہ تیار کرنا ہے۔ اس کے تحت موجودہ کام کے دنوں کی تعداد 100 سے بڑھا کر 125 دن کر دی جائے گی۔بل میں درج نئے قانون کے مقاصد کے مطابق گزشتہ 20 سالوں میں منریگا نے دیہی خاندانوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔ لیکن گاؤں میں ہوئے معاشرتی-اقتصادی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے اسے مزید مضبوط کرنا ضروری ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے قانون کے تحت ہر دیہی خاندان کو جو بغیر ہنر والا کام کرنے کو تیار ہو، ہر سال 125 دن کا روزگار ملے گا اور اس کا مقصد ’ترقی یافتہ ہندوستان 2047‘ کے مقصد کے مطابق گاؤں کی جامع ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جو یکم دسمبر سے شروع ہوا تھا 19 دسمبر کو ختم ہوگا۔آئیے ذیل میں جانتے ہیں کہ ’منریگا‘ اور ’وکست بھارت جی رام جی یوجنا‘ میں کیا کیا فرق ہے:1. روزگار کے دنوں کی تعداد میں اضافہنئے قانون کے تحت ہر دیہی خاندان جو بغیر ہنر والا کام کرنے کو تیار ہو، اسے ہر سال 125 دن کا روزگار ملے گا۔ موجودہ وقت میں منریگا میں ایک مالی سال میں 100 دن کے کام کی گارنٹی دی جاتی ہے۔ نئے ایکٹ میں گرام پنچایت کے منصوبوں کو ضروری قرار دیا گیا ہے، جسے خود ہی پنچایت تیار کرے گی۔ اس کے علاوہ انہیں ’پی ایم گتی شکتی‘ جیسے نظام سے منسلک کیا جائے گا۔नरेंद्र मोदी ने 'महात्मा गांधी रूरल एम्प्लॉयमेंट गारंटी एक्ट' का नाम बदलकर 'विकसित भारत गारंटी फॉर रोजगार एंड आजीविका मिशन (ग्रामीण)' रख दिया है। महात्मा गांधी को इनके गोडसे ने मारा और उनके नाम को हटाने का पाप यह पापी कर रहे हैं।पर सिर्फ नाम ही नहीं बदला है, असल में मोदी…— Congress (@INCIndia) December 15, 20252. فنڈنگ کا بوجھ اب ریاستوں پر بھی ہوگاوی بی جی رام بل میں اس منصوبہ کی فنڈنگ کے طور طریقوں میں بھی تبدیلی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ منریگا کے تحت جہاں منصوبہ کا مکمل خرچ مرکزی حکومت اٹھاتی تھی، وہیں نئے منصوبہ میں ریاستوں کو بھی خرچ میں حصہ دینا ہوگا۔ اس کے تحت شمال مشرق ریاستوں، ہمالیائی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں منصوبہ کا 90 فیصد مرکز اور 10 فیصد خرچ ریاستی حکومت اٹھائیں گی۔ جبکہ دیگر ریاستوں میں 60 فیصد مرکزی حکومت اور 40 فیصد اخراجات ریاستی حکومت اٹھائیں گی۔ جن مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسمبلی نہیں ہے، وہاں کا سارا خرچ مرکزی حکومت اٹھائے گی۔ اب تک اس بارے میں کوئی آفیشیل خبر سامنے نہیں آئی ہے۔3. کھیتی کے کام کے وقت منصوبہ پر لگے گی روکمرکزی حکومت کے نئے منصوبہ سے کسانوں کو ڈبل فائدہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ اس سے ایک طرف انہیں کھیتوں کے لیے مزدور آسانی سے مل سکیں گے، دوسری جانب کھیتوں کے لیے بہتر ڈھانچہ تیار ہو سکے گا۔ اس منصوبہ کے تحت بوآئی اور کٹائی کے موسم میں 60 دن کا خاص وقت رکھا گیا ہے۔ اس دوران منریگا کے تحت کام بند کر دیا جائے گا۔ اس کا مقصد بوآئی اور کٹائی کے وقت مزدوروں کی کمی نہیں ہونے دینا ہے۔ دعویٰ ہے کہ اس دوران کام روکنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ فرضی طریقے سے مزدوری کو نہیں بڑھایا جا سکے گا۔ کسان کو بھی آبپاشی کے منصوبوں کا براہ راست فائدہ ملے گا۔4. ہر ہفتہ دی جائے گی اجرتنئے بل میں منریگا کے برعکس ہر ہفتہ اجرت کی ادائیگی کا التزام ہے۔ منریگا کے تحت 15 دنوں میں ادائیگی ہوتی تھی۔ لیکن نئے قانون کے تحت مزدوری کی ادائیگی ہفتہ میں یا کام مکمل ہونے کے زیادہ سے زیادہ 15 دنوں کے اندر لازمی ہوگا۔ اگر درخواست دینے کے 15 دنوں کے اندر کام نہیں دیا جاتا ہے تو بے روزگاری الاؤنس دینے کا بھی التزام کیا گیا ہے۔ بل میں طے رقم کا واضح طور پر ذکر نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مزدوری شرح مرکزی اور ریاستی حکومتیں الگ الگ طے کریں گی، جیسے ابھی منریگا میں ہوتا ہے۔ فی الحال یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اجرت میں اضافہ ہوگا یا نہیں۔5. دیہی معیشت کو نئی طاقت ملنے کا دعویٰنئے قانون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس سے دیہی معیشت کو مضبوطی ملے گی۔ اس منصوبہ میں پانی سے متعلق کاموں کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں سڑک کی تعمیر، رابطے اور انفراسٹرکچر کو فروغ دے کر بازاروں تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔ ساتھ ہی گاؤں میں کاروبار کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ اور پیداوار کی وجہ سے روزی روٹی میں اضافہ ہوگا۔دوسری جانب اپوزیشن نے منریگا کے جگہ پر نیا قانون بنانے کی تیاری کے درمیان پیر کو کہا کہ آخر اس منصوبہ سے مہاتما گاندھی کا نام کیوں ہٹایا جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کا یہ قدم مہاتما گاندھی کی توہین کے مترادف ہے۔