نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی آر کوئی معمول کی انتخابی کارروائی نہیں بلکہ بی جے پی کی ایک منظم حکمتِ عملی اور سازش ہے، جس کے ذریعے اُن علاقوں میں ووٹروں کے نام حذف کیے جا رہے ہیں جہاں پارٹی کو انتخابی شکست کا سامنا ہے۔اکھلیش یادو کا کہنا تھا کہ بی جے پی براہِ راست این آر سی کی بات نہیں کر پا رہی تھی، اس لیے ایس آئی آر کو بہانہ بنا کر اسی سمت میں قدم بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر مستقبل میں این آر سی نافذ ہوا تو شہریوں سے کون کون سے کاغذات طلب کیے جائیں گے؟ ان کے مطابق جو شخص ایک بار ووٹر بن چکا ہے، وہ ہندوستانی شہری ہے، اس کے باوجود شہریت پر سوال کھڑے کرنا جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔انہوں نے مغربی بنگال کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہاں ایس آئی آر کے تحت تقریباً 58 لاکھ ووٹروں کے نام کاٹے گئے اور یہ وہی علاقے ہیں جہاں بی جے پی کمزور ہے۔ اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ جہاں جہاں بی جے پی ہارتی ہے، وہیں ووٹ کٹوانے کی کوشش کی جاتی ہے۔اتر پردیش کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں بارہا بنگلہ دیشی، روہنگیا اور بیرونی افراد کے نام پر مہم چلائی گئی۔ کئی بڑے چینلوں نے بھی یہی بیانیہ پیش کیا، مگر جانچ میں سامنے آیا کہ جن زمینوں پر یہ لوگ رہ رہے تھے، وہ خود بی جے پی کے لیڈروں نے کرائے پر دی تھیں، اور کاغذات کی پڑتال میں سبھی افراد آسام کے رہنے والے ہندوستانی شہری نکلے۔انہوں نے الزام لگایا کہ بعض مواقع پر میڈیا بھی بی جے پی کے ایجنڈے کا حصہ بن جاتا ہے، جس سے عوام گمراہ ہوتے ہیں اور سماج میں خوف پیدا کیا جاتا ہے۔ اکھلیش یادو نے اتر پردیش حکومت اور انتخابی مشینری پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری زیادہ سے زیادہ ووٹ بنوانا ہے، مگر یہاں الٹا ووٹ کاٹنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی ایل او پر شدید دباؤ ڈالا گیا، جس کے نتیجے میں بعض کی جان تک چلی گئی۔اعظم گڑھ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں تقریباً 15 لاکھ ووٹ کٹنے کی باتیں ہیں، اگر ایک ضلع کی یہ حالت ہے تو پورے صوبے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پرانے انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بعض علاقوں میں ووٹروں کو گھروں سے نکلنے نہیں دیا گیا اور پرائیویٹ لباس میں ووٹ ڈالے گئے، جن کی ویڈیوز اور سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں مگر عوام کے سامنے نہیں لائی جا رہیں۔گٹھ بندھن کے سوال پر اکھلیش یادو نے مثبت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی منفی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنا، ان کے مسائل سمجھنا اور حل نکالنا ہے، اسی راستے پر چل کر گٹھ بندھن کو مضبوط کیا جائے گا۔