ملبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ’باکسنگ ڈے‘ کے دن کچھ ایسا ہوا، جس کے بارے میں کسی نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ اس تاریخی میدان پر عموماً رنوں کی خوب بارش ہوتی ہے، لیکن انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے چوتھے ایشیز ٹیسٹ میں ملبورن کی پچ بلے بازوں کے لیے قبرگاہ ثابت ہوئی۔ ملبورن ٹیسٹ کے پہلے دن محض 75.1 اوورس پھینکے گئے اور اس دوران 20 وکٹ گرے۔ پہلے آسٹریلیائی ٹیم محض 152 رنوں پر سمٹ گئی، اور پھر اس کے بعد انگلینڈ نے محض 110 رن بنائے۔ ایک صدی سے زیادہ مدت کے بعد ملبورن کے میدان میں ایسا وقت دیکھنے کو ملا ہے جب ایک ہی دن 20 یا اس سے زیادہ وکٹ گرے ہوں۔A fast-paced opening day belonged to the bowlers as breakthroughs kept both sides in check at Melbourne #WTC27 | #AUSvENG pic.twitter.com/Hz2lfzkJP4— ICC (@ICC) December 26, 2025ایک رپورٹ کے مطابق ایشیز سیریز کا چوتھا ٹیسٹ دیکھنے کے لیے پہلے دن 94119 کرکٹ شیدائی اسٹیڈیم پہنچے تھے۔ ان سبھی نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے بلے بازوں کو حیران و پریشان ہوتے دیکھا۔ بلے باز پریشان اس لیے تھے کیونکہ پچ پر 10 ایم ایم گھاس چھوڑی گئی تھی۔ اس سبزہ زار پچ پر بلے بازوں کے لیے ٹھہر کر کھیلنا مشکل ہو گیا۔ کسی بھی بلے باز نے پہلے دن نصف سنچری نہیں لگائی۔ ہیری بروک 41 رن بنا کر ٹاپ پر رہے۔ 13 بلے باز تو دوہرے ہندسہ کو بھی نہیں چھو سکے۔آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ملبورن کی پچ پر 10 ایم ایم گھاس چھوڑی گئی تھی، جو کہ گزشتہ میچ سے 3-2 ایم ایم زیادہ ہے۔ گزشتہ مقابلہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہوا تھا، جو کہ 5 دنوں تک چلا تھا۔ اس بار ملبورن کے کیوریٹر نے 10 ملی میٹر گھاس چھوڑ دی اور نتیجہ یہ ہوا کہ آسٹریلیا و انگلینڈ کی ٹیم کے ٹاپ-4 بلے کا بیسٹ اسکور محض 13 رن رہا۔All in a day's play at the MCG! #Ashes pic.twitter.com/PxJI5ti5Yd— cricket.com.au (@cricketcomau) December 26, 2025ملبورن کی اس پچ کو اب تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سابق کرکٹر مارک وا کو یہ پچ بالکل بھی پسند نہیں آئی۔ انھوں نے ’فاکس اسپورٹس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں گیند اور بلے کے درمیان جنگ دیکھنا چاہتا ہوں، لیکن مجھے لگا کہ یہ پچ کچھ زیادہ ہی گیندبازوں کو مدد کر رہی تھی۔ اس پر کچھ زیادہ ہی گھاس تھی۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’اس پچ پر گیند 2 طرح کی رفتار پر آ رہی تھی۔ یہ بلے بازوں کے لیے کافی مشکل تھی۔‘‘