غزہ: مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اسرائیلی فوجی نے بربریت کی انتہاء کرتے ہوئے سڑک کنارے نماز ادا کرنے والے فلسطینی پر گاڑی چڑھا دی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔غیر ملکی ذرائع کے مطابق فوجی اہلکار کی پشت پر حملے کے وقت رائفل لٹکی ہوئی تھی، جس نے سڑک کنارے نماز ادا کرنے والے ایک فلسطینی شخص کو اے ٹی وی گاڑی سے روند دیا۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایک مسلح شخص کی جانب سے ایک فلسطینی کو گاڑی سے کچلنے کی فوٹیج موصول ہوئی ہے۔ مذکورہ شخص ایک ریزرو فوجی تھا، تاہم اس کا فوجی کنٹریکٹ ختم کر دیا گیا ہے۔An armed Israeli settler deliberately ran over a young man while he was praying on the roadside near Ramallah in the West Bank.He probably wont be arrested or held accountable and is instead likely to be praised and rewarded by Israeli political leaders. pic.twitter.com/fz2FRephho— Suppressed News. (@SuppressedNws1) December 25, 2025اسرائیلی فوج نے وضاحت کی کہ واقعے کے بعد اس شخص سے اسلحہ ضبط کر لیا گیا، کیونکہ اس نے اپنے اختیارات کی سنگین خلاف ورزی کی۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی شخص گاڑی فلسطینی شخص پر چڑھا دیتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ زمین پر گر جاتا ہے۔ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا کہ شہری لباس میں ملبوس فوجی فلسطینی شخص پر چیختا ہے اور اشاروں سے اسے وہاں سے چلے جانے کو کہتا ہے۔’ٹرمپ جلد ہی غزہ کی ’امن کونسل‘ اور ’حکومت‘ کا اعلان کر سکتے ہیں‘حملے کے بعد فلسطینی شخص کو اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم بعد ازاں اسے گھر بھیج دیا گیا کیونکہ وہ بظاہر زخمی نہیں ہوا تھا۔